سعودی عرب،سعودی خواتین کے جرائم میں کمی، 2015ء سے تاحال 278 سعودی اور 83 غیر سعودی خواتین کے خلاف، مجرمانہ حملوں کے الزام میں مقدمات درج کیے گئے،سعود ی وزارت انصاف

بدھ 13 مئی 2015 07:58

جدّہ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 مئی۔2015ء ) سعودی عرب کی وزارتِ انصاف کی جانب سے حال ہی میں جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق جرائم میں ملوث سعودی خواتین کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ان اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2015ء کی ابتداء سے تاحال 278 سعودی اور 83 غیر سعودی خواتین کے خلاف مجرمانہ حملوں کے الزام میں مقدمات درج کیے گئے۔جبکہ 2014ء کے دوران عورتوں کے خلاف کل 564 مقدمات درج کیے گئے تھے۔

اس سال ایک غیر سعودی اور تین سعودی عورتیں چاقو زنی کی واردات میں بھی ملوّث پائی گئیں۔تاہم عورتوں کے مقابلے میں مردوں کے جرائم کی شرح کہیں زیادہ ہے اور 2015ء میں اب تک مرد ملزمان کے خلاف 9441 مقدمات کی سماعت شروع کی گئی۔اس سال 10 سعودی اور 10 غیر سعودی عورتوں کے خلاف جائیدادیں ہتھیانے یا جعل سازی سے اپنے نام کرنے کے الزام پر مقدمات زیرِسماعت ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ گزشتہ سال 12 سعودی اور 22 غیرملکی عورتیں ایسے مقدمات میں ملوث پائی گئی تھیں۔رواں سال اب تک ایک غیر سعودی اور 16 سعودی خواتین کے خلاف کسی کی ذاتی املاک کو نقصان پہنچانے یا نذر آتش کرنے کے الزام میں مقدمات زیرِسماعت ہیں۔گزشتہ سال 5 سعودی اور تین غیر سعودی خواتین کے خلاف اس نوعیت کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔26 سعودی اور 9 غیر سعودی خواتین پر بلیک میل کرنے یا ڈرانے دھمکانے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

گزشتہ سال اس نوعیت کے مقدمات 44 سعودی اور 16 غیرملکی عورتوں کے خلاف درج کیے گئے تھے۔سعودی وزارتِ انصاف کے مطابق اس سال اب تک توہین مذہب یا توہین رسالت کے الزام میں 212 سعودی اور 30 غیر سعودی خواتین کے خلاف مقدمات زیرسماعت ہیں، جبکہ پچھلے سال 262 سعودی اور 43 غیر سعودی خواتین کے خلاف توہین مذہب کے الزامات میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔آتشیں اسلحہ کے استعمال سے متعلق خواتین کے خلاف مقدمات میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور اس سال اب تک صرف ایک عورت کے خلاف آتشیں اسلحہ استعمال کرنے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جبکہ گزشتہ سال 4 سعودی اور ایک غیر سعودی عورت کو اسلحہ چلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا،

متعلقہ عنوان :