پسند نا پسند کاکوٹہ مختص ہونے پر وفاقی پولیس میں پھوٹ پڑگئی ، کوٹہ کے باوجود ترقی نہ پانے والے پولیس کانسٹیبلان کا عدالت جانے کا فیصلہ

بدھ 13 مئی 2015 07:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 مئی۔2015ء ) اعلی ٰ پولیس افسران کی جانب سے پسند نا پسند کاکوٹہ مختص ہونے کے بعد وفاقی پولیس میں پھوٹ پڑگئی ، قانونی کوٹہ کے باوجود ترقی نہ پانے والے پولیس کانسٹیبلان کا اپنے افسران کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا ہے ،وفاقی پولیس نے چھوٹے ملازمین دس فیصد کوٹہ کو مبینہ طور پر بڑھا کر سو فیصد کردیا ،2007میں کانسٹیبل کا کورس مکمل کرکے ترقی پانے والے ہیڈ کانسٹیبل ترقی اور مراعات سے محروم رہ گئے ہیں ۔

چھوٹے ملازمین میں وائرلیس آپریٹر ،وائرلیس ٹیکنیشن ،گھوڑا سوار ،بینڈ ،ڈرائیور ز سمیت باورچی شامل ہیں جن کے لیے قانون کے مطابق دس فیصد کوٹہ مختص جبکہ کورس بھی لازمی نہیں ہے ۔کمیٹی سربراہ ایس ایس پی ہیڈ کواٹر ساجد کیانی کے خلاف وفاقی پولیس کے 125کانسٹیبلان نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے ذرائع کے مطابق سی۔ون کے تحت 2000ء میں بھرتی ہونے والے پولیس کانسٹیبلان نے 2007میں ہیڈ کانسٹیبل کا کورس مکمل کیا امتحانات اور تریبت مکمل ہونے کے بعد کمیٹی نے دو بار ترقی کے لیے طلب کیا تیسری بار سی ۔

ون کے چھوٹے ملازمین کو مبینہ بھاری رشوت اور سفارش کے تحت غیر قانونی طورپر سو فیصد کوٹہ کے تحت ترقی دے دی حقدار سو سے زائد پولیس ملازمین معیار پر پورا اترنے ،کورس مکمل کرنے کے بعد بھی 8سالوں سے ترقی اور مراعات سے محروم رہے۔متاثرین وفاقی پولیس کانسٹیبلان نے آئی جی اسلام آباد پولیس کو دی گئی تحریری درخواست بھی سرد خانے کی نظر کردی گئی جس کے بعد عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے اس حوالے سے قانونی مشاورت بھی مکمل کرلی ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق کمیٹی کے سربراہ ایس ایس پی ہیڈ کواٹر ساجد کیانی،ایس پی رانا طاہر ممبر کمیٹی اور پرنسپل پولیس ٹرینگ سکول ڈی ایس پی بھی کمیٹی کے ممبر ہیں جن کی جانب سے پولیس کی چھوٹے ملازمین کو بھاری رشوت اور سفارش کی بنیاد پرغیرقانونی سو فیصد کوٹہ پر ترقی 24اپریل 2015کو دی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :