اسرائیلی وزیراعظم نے وزیرداخلہ کوفلسطینیوں سے مذاکرات کی ذمہ داری سونپ دی،فلسطینیوں سے بات چیت کے معاملے میں ہمیں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے، سابق مذاکرات کار

جمعرات 21 مئی 2015 05:43

مقبو ضہ بیت المقدس ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مئی۔2015ء )اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے نائب وزیراعظم اور وزیرداخلہ سلفان شالوم کو فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔اسرائیل کے عبرانی ریڈیو"ریشٹ بیٹ" کی ویب سائیٹ پر شائع ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی اور امریکا سے مذاکرات کا ٹاسک وزیرداخلہ سلفان شالوم کو سونپا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو کی پچھلی حکومت میں فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری وزیرانصاف زیپی لیونی کے پاس تھی تاہم نئی کابینہ تشکیل دینے کے بعد وزیراعظم نے بعض اہم ذمہ داریوں میں تبدیلیاں کی ہیں۔ نیتن یاھو نے وزارت خارجہ کا قلم دان تاحال اپنے پاس رکھا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ فلسطینیوں سے بات چیت کی ذمہ داری اپنی پارٹی"لیکوڈ" کے رہ نما سلفان شالوم کو سونپی ہے۔

شالوم وزیرداخلہ اور نائب وزیراعظم کے عہدوں پرفائز ہیں۔سلفان شالوم کو فلسطینیوں سے مذاکرات کی ذمہ داری سونپے جانے کے فیصلے کے رد عمل میں سابق مذاکرات کار زیپی لیونی کا کہنا تھا کہ "فلسطینیوں سے بات چیت کے معاملے میں ہمیں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے۔ اس ذمہ داری پرجس وزیرکو بھی مامور کیا جائے ہم اس کے ساتھ تعاون کریں گے۔ ہم سب یہ چاہتے ہیں کہ فلسطینیوں کے ساتھ کوئی ٹھوس امن معاہدہ طے پائے تاہم انہوں نے کہا کہ سلفان شالوم کو یہ ذمہ داری سونپے جانے سے مغرب کے اسرائیل کے بارے میں موقف میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

خیال رہے کہ سلفان شالوم اسرائیل کے ایک کہنہ مشق سیاست دان سمجھے جاتے ہیں۔ وہ ماضی میں سنہ2003ء سے 2005ء تک ارئیل شیرون کے دور میں اسرائیل کے وزیرخارجہ بھی رہ چکے ہیں۔