حکمران جماعت کے ایم این اے کے اسٹاف کانشے میں دھت پارلیمنٹ لاجز کی دسپنسری پر دھاوا،نشے میں بے ہوش اسٹاف کا علاج سے انکار کرنے پر پولی کلینک کی پارلیمنٹ لاجز میں موجود ڈسپنسری ڈاکٹر سے اسلحہ کی نوک پر بدتمیزی ،گالیاں بھی دیں پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بجائے معاملے کو حل کرانے میں ہی خیریت جانی

جمعرات 21 مئی 2015 05:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مئی۔2015ء ) حکمران جماعت کے ایم این اے کے اسٹاف کانشے میں دھت پارلیمنٹ لاجز کی دسپنسری پر دھاوابول دیا ،نشے میں بے ہوش اسٹاف کا علاج سے انکار کرنے پر پولی کلینک کی پارلیمنٹ لاجز میں موجود ڈسپنسری ڈاکٹر سے اسلحہ کی نوک پر بدتمیزی ،گالیاں بھی دیں پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بجائے معاملے کو حل کرانے میں ہی خیریت جانی ۔

خببر رساں ادارے کو ذرائع سے حاصل معلومات کے مطابق حکمران جماعت کے ایم این اے سہیل شوکت بٹ کے اسٹاف کے تین سے چارافراد نشے میں پارلیمنٹ کے اوپر والے فلور پر بے ہوش ہوگئے پولی کلینک کی پارلیمنٹ لاجز میں موجود ڈسپنسری ڈاکٹرعبدالسلام کو فو ن کرنے پر واقعہ کی اطلاع دی گئی جس پر انہوں نے جواب دیا کہ معدہ کی صفائی کے لیے ہسپتال جانا ہو گا جس پر مبینہ طو رپر لاہور کے ایم این اے اور اسٹاف سیخ پا ہوگئے اورڈسپنسری میں آکر ڈاکٹر کو اسلحہ کی نوک پر دھمکیاں دیں جس سے موقع پر موجود پولیس ڈی ایس پی غلام رسو ل اور عملہ پولیس پہنچ گئی ۔

(جاری ہے)

تاہم ایم این اے کی مداخلت پر پولیس نے روائیتی کارروائی کرتے ہوئے بااثر افراد کا ساتھ دیا اور معاملے کو مقدمہ درج کرکے انصاف فراہم کرنے کے بجائے صلح صفائی میں ہی خیریت جانی ۔خبر رساں ادارے کے رابطہ کرنے پر ایم این اے سہیل شوکت بٹ نے کہا کہ اسٹاف کی طبعیت خراب ہو گئی تھی جس پر ڈاکٹر کو طلب کیا لڑائی نہیں ہو ئی دوسری جانب ڈی ایس پی غلام رسول نے بتایا کہ ایم این اے کے اسٹاف کی طبعیت خراب تھی معمولی تلخ کلامی ہوئی مقدمہ کی نوبت نہیں تھی کہ مقدمہ درج کرتے ۔

متعلقہ عنوان :