پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام لانے کا فیصلہ ، صوبائی حکومت نے سمری تیار کر لی،ضلعی ناظم کے اختیار ختم کر نے کا فیصلہ ،نئے نظام کے تحت ٹاؤن اور ضلعی ناظمین کی جگہ میونسپل کمیٹی ، میونسپل کارپوریشن اور ضلعی کونسل کے نام سے بلدیاتی ادارے قائم ہوں گے، وزیر اعلی کی منظوری کے بعد نئے نظام کے تحت پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے، ذرائع

جمعرات 21 مئی 2015 05:31

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مئی۔2015ء) پنجاب میں بلدیاتی نظام کا حلیہ بگاڑ کر نیا نظام لانے کا فیصلہ ، صوبائی حکومت نے سمری تیار کر لی ۔ وزیر اعلی کی منظوری کے بعد نئے نظام کے تحت پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے ۔ ضلعی ناظم کے اختیار ختم کر کے نیا نظام متعارف کرایا جا رہا ہے ۔ نیا نظام جنرل ضیاء الحق اور جنرل ایوب خان کے دور میں بھی نافذ رہ چکا ہے ۔

خبر رساں ادارے کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف نے 2002 میں ملک بھر میں ایک بلدیاتی نظام متعارف کرایا تھا جس میں ٹاؤن ناظم کے ساتھ ساتھ ضلعی ناظم منتخب کئے جاتے تھے ۔ جن کے پاس سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے اختیارات ہوتے تھے جبکہ ضلعی کے تمام محکموں کے افسران اور ڈی سی او ، سی پی او اور ڈی پی او ضلعی ناظم کے ماتحت ہونے کے ساتھ ساتھ ان کے احکامات پر عملدرآمد کرنے کے پابند ہوتے تھے ۔

(جاری ہے)

اب صوبائی حکومت نے جو نیا بلدیاتی نظام لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسے حالیہ منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے اسے فوری طور پر نافذ العمل کر دیا جائے گا ۔ نئے نظام کے تحت ٹاؤن اور ضلعی ناظمین کی جگہ میونسپل کمیٹی ، میونسپل کارپوریشن اور ضلعی کونسل کے نام سے بلدیاتی ادارے قائم ہوں گے ۔ تحصیل کی سطح پر میونسپل کمیٹی کے چیئرمین و وائس چیئرمین ، کونسلرز اسیی طرح میونسپل کارپوریشن میں میئر ، ڈپٹی میئر ، کونسلر اور ضلعی کونسل میں چیئرمین و وائس چیئرمین ہوں گے ۔

جبکہ میونسپل کارپوریشن کی کنٹرولنگ اتھارٹی کمشنر جبکہ ضلع کونسل اور تحصیل میونسپل کمیٹی کی کنٹرولنگ اتھارٹی ڈپٹی کمشنر ہو ں گے ۔ ڈی سی او کا عہدہ نئے نظام کے تحت ختم کیا جا رہا ہے اور اس کی جگہ سابق عہدہ ڈپٹی کمشنر کا بحال کر دیا جائے گا ۔ اس طرح بلدیاتی اداروں میں مکمل کنٹرول صوبے کے وزیر اعلی اور بیوروکریسی کے پاس ہوں گے جبکہ موجودہ ناظمین کے تحت تمام اختیارات سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے ناظمین کے پاس ہوتے تھے ۔ وزیر اعلی کی ہدایت پر نئے نظام کی سمری محکمہ بلدیات نے تیار کر لی ہے اور اسے منظوری کے لئے وزیر اعلی کے پاس بھیج دیا گیا ہے اس نئے نظام کو نافذ کرنے کا فیصلہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف ، وزیر اعظم سے مشورے کے بعد کریں گے ۔