ملکہ برطانیہ کی تقریر: دہشت گردی کے خلاف نئے قوانین کی تجویز،’انویسٹیگیٹری پاورز بل‘ حکام کو ایسے ’ذرائع فراہم کرے گا جس سے آپ اور آپ کا خاندان کا تحفظ ہو سکے، ڈاؤننگ سٹریٹ ،ارکانِ پارلیمان نے ان قوانین کو ’جاسوسی کا آئین‘ قرار دیتے ہوئے خدشات کا اظہار کردیا

جمعرات 28 مئی 2015 06:17

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مئی۔2015ء)برطانیہ کی ملکہ ایلزبتھ کی تقریر میں مشتبہ دہشت گردوں کی’آن لائن کمیونیکیشن کو نشانہ‘ بنانے کے لیے پولیس اور خفیہ اہلکاروں کو مزید اختیارات دینے کے قوانین کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ڈاوٴننگ سٹریٹ کا کہنا ہے کہ ’انویسٹیگیٹری پاورز بل‘ حکام کو ایسے ’ذرائع فراہم کرے گا جس سے آپ اور آپ کا خاندان کا تحفظ ہو سکے۔

‘یہ قانون خفیہ معلومات اکٹھا کرنے میں موجود ’خلا کو پر‘ کرے گا اور کمیونیکیشن ڈیٹا تک رسائی حاصل کرسکے گا جن سے ’آپ کی جان کو خطرہ‘ لاحق ہو رہا ہے۔ارکانِ پارلیمان نے ان قوانین کو ’جاسوسی کا آئین‘ قرار دیتے ہوئے خدشات کا اظہار کیا ہے۔سنہ 2012 میں ہوم آفس کے سامنے پیش کیے جانے والے اس منصوبے کے تحت انٹرنیٹ اور فون کمپنیوں کو فون کالز، ٹویٹس اور سوشل نیٹ ورکس میں پوسٹس کے لاگز کو 12 ماہ تک محفوظ رکھنا تھا۔

(جاری ہے)

یہ تجویر لبرل ڈیموکریٹس کی مخالفت کے باعث رد کر دی گئی تھی۔لیکن اب حکومت پر عراق اور شام کی صورت حال کے باعث مزید اقدامات کرنے کا دباوٴ بڑھ رہا ہے، بالخصوص ان دونوں ممالک سے برطانوی جہادیوں کے وطن واپس لوٹنے کے خطرات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔مشکوک افراد کی آن لائن کمیونیکیشن پر نظر رکھنے کے حوالے سے پولیس کی اہلیت کے بارے میں بحث ہوتی رہی ہے، اور پولیس کا کہنا ہے کہ قانون کی رفتار بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی کے مقابلے میں سست ہے۔

متعلقہ عنوان :