لو میرج کیس میں ہنگامہ آرائی کے دوران فریقین ایک دوسرے پر پل پڑے،لڑکی کوگھروالوں کی زبردستی ساتھ لے جانے کی کوشش ہائی کورٹ سیکیورٹی نے ناکام بنا دی

جمعرات 28 مئی 2015 06:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مئی۔2015ء) لاہور ہائی کورٹ میں لو میرج کیس میں ہنگامہ آرائی کے دوران فریقین ایک دوسرے پر پل پڑے۔ لڑکی کو اس کے خاندان کی زبردستی ساتھ لے جانے کی کوشش ہائی کورٹ سیکیورٹی نے ناکام بنا دی۔ لاہور ہائی کورٹ میں رفعت نامی لڑکی کے لومیرج کیس کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

سماعت کے موقع پر لڑکی اپنے خاوند کے ساتھ بیان دینے آئی تو اس کے خاندان نے اچانک ہلا بول دیا اور رفعت کو زبردستی ساتھ لے جانے کی کوشش کی مزاحمت پررفعت اوراس کے خاوند اسد کی خوب پٹائی کی گئی جس سے لڑکی زخمی بھی ہو گئی اس موقع پر ہائی کورٹ سیکیورٹی نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں میاں بیوی کو وہاں سے نکالا۔

واقعہ کے بعد عدالت نے رفعت اور ا سکے خاوند اسد کو مکمل تحفظ دینے کے احکامات جاری کرتے ہوئے سماعت انتیس مئی تک ملتوی کردی۔ پتوکی کی رہائشی رفعت نے گھر سے بھاگ کر اسد نامی لڑکے سے شادی کر لی جس پر اس کے گھر والوں نے اسد کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کروا دیا۔