سعودی عرب،حزب اللہ کے دو عہدے دار دہشت گرد قرار

جمعرات 28 مئی 2015 06:17

الریاض(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مئی۔2015ء)سعودی عرب نے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے دو سینیر عہدے داروں کو مشرق وسطیٰ بھر میں طوائف الملوکی اورعدم استحکام پھیلانے سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر''دہشت گرد'' قرار دے دیا ہے۔سعودی سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق ان دونوں عہدے داروں میں ایک کا نام خلیل یوسف حرب ہے۔یہ صاحب حزب اللہ کے ملٹری کمانڈر ہیں اور مشرق وسطیٰ میں ملیشیا کی کارروائیوں کے انچارج ہیں۔

وہ یمن میں بھی اس گروپ کی سرگرمیوں کی نگرانی کررہے ہیں۔دہشت گرد قرار دیے گئے دوسرے عہدے دار کا نام محمد قبلان ہے۔ان صاحب کو مصر کی ایک عدالت نے سنہ 2010ء میں دہشت گردی کے ایک سیل کی قیادت کے الزام میں ان کی عدم موجودگی میں قصور وار قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

اس سیل کو مصر میں آنے والے غیرملکی سیاحوں پر حملوں کا مورد الزام ٹھہرایا گیا تھا۔یہ دونوں عہدے دار شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کی حمایت سے متعلق سرگرمیوں اور شام میں جاری خونیں تنازعے میں شرکت کے لیے جنگجووٴں کو بھرتی کرنے کے بھی ذمے دار ہیں۔

ارپورٹ کے مطابق امریکا کے محکمہ خزانہ نے سعودی عرب کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔سعودی اقدام کے تحت حزب اللہ کے ان دونوں کمانڈروں پر مالیاتی پابندیاں عاید کردی گئی ہیں،سعودی عرب میں موجود ان کے اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں اور سعودی شہریوں پر ان کے ساتھ کسی قسم کا لین دین کرنے پر پابندی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :