5 ارب روپے سے زائد لاگت سے تعمیر ہونے والا لاکھڑا پاور پلانٹ ایک یونٹ بجلی بھی پیدا نہ کر سکا، ساڑھے تین برس میں 2 ارب روپے سے تعمیر ہونے والا منصوبہ 10 برس میں 5 ارب روپے سے زائد میں مکمل کیا گیا۔ ناقص منصوبہ بندی کے ذمہ دار پراجیکٹ ڈائریکٹر ریٹائرڈ ہوکر گھر چلے گئے

جمعرات 28 مئی 2015 06:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مئی۔2015ء) 5 ارب روپے سے زائد لاگت سے تعمیر ہونے والا لاکھڑا پاور پلانٹ ایک یونٹ بجلی بھی پیدا نہ کر سکا۔ ساڑھے تین سالوں میں 2 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا منصوبہ 10 سالوں میں 5 ارب روپے سے زائد میں مکمل کیا گیا۔ ناقص منصوبہ بندی کے ذمہ دار پراجیکٹ ڈائریکٹر ریٹائرڈ ہوکر گھر چلے گئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو پیش کئے جانے والی خصوصی آڈٹ رپورٹ کے مطابق اگست 1989 میں واپڈا نے سندھ کے علاقے لاکھڑا میں کوئلے سے چلنے والے 150میگاواٹ بجلی گھر کے تین یونٹس کی تعمیر کیلئے چائنہ کی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا بعد ازاں منصوبے کی تعمیر میں مختلف وجوہات کی بنا پر 78 ماہ کی تاخیر ہوئی بعد ازاں منصوبے کی تاخیر کے ذمہ دار پراجیکٹ ڈائریکٹروں پر فرد جرم (چارج شیٹ) عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف انضباطی کارروائی کی گئی اور منصوبے میں تاخیر کے ذمہ دار سابقہ پراجیکٹ ڈائریکٹر محمد قاسم کو چیئرمین واپڈا کی جانب سے مستقبل میں محتاط رہنے کے احکامات کو آڈٹ نے مستردکرتے ہوئے ساڑھے تین سالوں کے پراجیکٹ کو جس کی اصل لاگت 2 ارب 65 کروڑ 10 لاکھ روپے سے بڑھ کر 5 ارب 73 کرور روپے ہوگئی تھی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں لاکھڑا بجلی گھر کے CEO نے کمیٹی کے سامنے انکشاف کیا کہ ناقص مشینری کے استعمال کی وجہ سے پاور پلانٹ 10 روز بھی نہ چل سکا انہوں نے بتایا بجلی گھر میں موجود تینوں یونتس بجلی پیدا کرنے کے قابل نہیں ہیں ان یونٹس کو تبدیل کرنا بے حد ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :