ڈوبنے والے بحری جہاز کے مسافروں کو بچانے کے لیے تمام ممکن کوششیں کی جائیں، چینی صدر

بدھ 3 جون 2015 08:33

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جون۔2015ء)چین میں ایک بحری جہاز کی غرقابی کے بعد حکام لاپتہ مسافروں کی تلاش میں سرگرم ہیں۔ اس جہاز پر سوار ساڑھے چار سو میں سے زیادہ تر مسافر عمر رسیدہ افراد تھے۔چینی حکام نے بتایا ہے کہ وسطی چین میں دریائے یانگ زے میں پیش آنے والے اس حادثے کے بعد ایک 65 سالہ خاتون کو زندہ بچا لیا گیا ہے اور اس کے بعد مزید مسافروں کے زندہ بچائے جانے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

ابھی تک تیرہ افراد کو بچایا جا چکا ہے جبکہ پانچ لاشیں بھی برآمد کی جا چکی ہیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ کی جانب سے نشر کی جانے والی ویڈیو میں الٹے ہوئے جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے۔حکام نے مزید بتایا کہ ایسٹرن اسٹار نامی یہ جہاز طوفان میں گِھرنے کے بعد پیر کی شب غرق ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ جہاز کے کپتان اور چیف انجینیئر کو بھی بچا لیا گیا ہے اور یہ دونوں اس وقت زیر حراست ہیں۔

(جاری ہے)

ان دونوں نے حکام کو بتایا کہ طوفان میں گِھر کر جہاز کچھ منٹوں کے اندر اندر ڈوب گیا۔پولیس مختلف ٹیموں کی شکل میں چھوٹی چھوٹی موٹر بوٹس کی مدد سے جہاز کے گرد موجود ہے۔ اس کے علاوہ حکام کی ایک بڑی تعداد خشکی پر بھی مسافروں کو تلاش کر رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کچھ اہلکاروں نے جہاز کے پانی کے اوپر دکھائی دینے والے حصوں کو جب زور سے زور سے کھٹکھٹایا تو اندر موجود مسافروں کی جانب سے بھی رد عمل ظاہر کیا گیا۔

ایسٹرن اسٹار نامی اس بحری جہاز کی لمبائی ڈھائی سو فٹ ہے اور الٹنے کے بعد بھی یہ تقریباً تین کلومیٹر تک پانی میں تیرتا رہا۔ یہ جہاز 1993ء سے زیر استعمال ہے اور تین سال بعد اس کی عمر پوری ہونے والی تھی۔چینی صدر شی جن پنگ نے مسافروں کو بچانے کے لیے تمام تر امکانات بروئے کار لانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں جبکہ وزیر اعظم لی کیچیانگ فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ چکے ہیں۔ ایک مقامی اخبار نے لکھا ہے کہ امدادی کاموں میں ڈیڑھ سو کشتیاں، جن میں ماہی گیروں کی کشتیاں بھی شامل ہیں، اور تین ہزار سے زائد افراد حصہ لے رہے ہیں۔ سی سی ٹی وی کے مطابق سات افراد نے تیر کر خود کو بچایا اور حکام کو اس حادثے سے مطلع کیا۔