اقوام متحدہ نے حماس کی ذیلی تنظیم کو تسلیم کرلیا: اسرائیل کی کڑی تنقید

بدھ 3 جون 2015 08:36

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جون۔2015ء)اسرائیل نے پیر کے روز فلسطین کی ایک غیر سرکاری تنظیم کو اقوام متحدہ میں اپنا موقف پیش کرنے کی اجازت دینے پر عالمی تنظیم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کا حماس کا تعلق ہے۔اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے غیر سرکاری تنظیم نے 3 کے مقابلے میں 12 ووٹوں کی اکثریت سے برطانیہ میں مقیم فلسطینی این جی او 'فلسطینیوں کی واپسی کے سنٹرپی آر سی کو عالمی تنظیم کے فورمز پر ایک مستقل این جی او کا درجہ دے دیا ہے۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل نمائندے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی تنظیم یورپ میں اسرائیل مخالف پراپیگنڈا پھیلاتی ہے اور اس تنظیم کے سینئیر عہدیداران کے ان دوسری تنظیموں کے ساتھ رابطے ہیں جو کہ حماس کو فنڈز منتقل کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

اسرائیلی سفیر ران پروسور کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا یہ اقدام ایسے ہی ہے جیسے اس نے حماس کو اپنے مرکزی دروازے پر استقبالیہ دے کر اسے عالمی تنظیم کا مکمل نمائندہ بنادیا ہو۔

امریکا، یوراگوئے اور اسرائیل نے فلسطینی تنظیم کو مستقل این جی او کا درجہ دینے کی مخالفت کی جبکہ ایران، پاکستان، سوڈان، ترکی اور وینزویلا نے اس کی حمایت میں ووٹ ڈالا۔اسرائیل نے سنہ 2010ء میں پی آر سی کو یورپ میں حماس کا کوآرڈینیٹنگ ونگ قرار دے کر کالعدم قرار دے دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :