کالعدم پاکستانی تنظیم کے رکن کو کینیڈا سے ملک بدری کا سامنا

بدھ 3 جون 2015 08:34

اوٹاوا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 جون۔2015ء)فرقہ ورانہ بنیادوں پر کام کرنے والے ایک کالعدم پاکستانی گروہ کے ایک رکن کو جلد ہی کینیڈا بدر کر کے پاکستان بھجوا دیا جائے گا۔ یہ شخص آتشیں ہتھیاروں کے ساتھ پکڑا گیا تھا۔کینیڈا کے روزنامے کے مطابق انیق انصاری نامی اس پاکستانی شہری کی امیگریشن سے متعلق سماعت کینیڈا کی بارڈر سروس ایجنسی نے امیگریشن اور مہاجرین کے بورڈ کو اس شخص کی ملک بدری سے متعلق مطلع کر دیا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق اونٹاریو کے علاقے پیٹربرا کے رہائشی انصاری نے اپنے گھر کے تہہ خانے میں 20 ہزار کینیڈین ڈالر مالیت کے ہتھیار اور گولہ باردو جمع کر رکھا تھا۔ انصاری سن 2007 سے کینیڈا میں مقیم ہے، تاہم گزشتہ ماہ اس کے مستقل رہائشی اجازت نامے کو منسوخ کر دیا گیا تھا اور اسے ملک بدر کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

امیگریشن اینڈ رفیوجی بورڈ نے اسے ’سلامتی وجوہات‘ پر کینیڈا میں دوبارہ داخل نہ ہونے کا حکم دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق انیق انصاری شیعہ مخالف تنظیم اہل سنت والجماعت جو عرف عام میں سپاہ صحابہ پاکستان کے نام سے بھی جانی جاتی ہے، کا رکن ہے۔جنوری میں اسی تنظیم کے سات ارکان کو پاکستان میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ ان افراد کو قتل اور اقدام قتل کی متعدد وارداتوں کے ساتھ ساتھ سن 2003ء میں کراچی میں امریکی قونصل خانے پر حملے کا مجرم بھی قرار دیا گیا تھا۔کینیڈا کی بارڈر سروس ایجنسی کے ایک ترجمان نے غیر ملکی خبررساں ادارے سے سے بات چیت میں کہا کہ انصاری ملک بدری تک زیرحراست رہے گا، کیوں کہ وہ ’فلائٹ رِسک‘ کے ساتھ ساتھ ’عوام کے لیے بھی خطرہ‘ ہے۔

متعلقہ عنوان :