پاکستان اور ناروے کے درمیان صحت ،تعلیم اور تعلقات کی مضبوطی کے لیے سیاسی و معاشی سطح کے رابطے بڑھانے پر اتفاق

،سولرپاورپراجیکٹ میں تعاون کے معاہدے اورمفاہمتی یادداشتوں پردستخط، 2سے 3سال میں توانائی کے بحران پرقابوپالیں گے ،تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے،نوازشزیف ،2018ء تک تعلیم کے بجٹ کو4فیصدتک لے جائیں گے ،دہشتگردی اوردیگرچیلنجزکے باوجودتعلیم پرخصوصی توجہ دے رہے ہیں ، ناروے کے ہم منصب سے ملاقات کے بعدمیڈیاسے گفتگو

بدھ 8 جولائی 2015 09:55

اوسلو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن ۔8 جولائی۔2015ء)پاکستان اورناروے کے درمیان سولرپاورپراجیکٹ میں تعاون کے معاہدے اورمفاہمتی یادداشتوں پردستخط وزیراعظم نے کہاکہ 2سے 3سال میں توانائی کے بحران پرقابوپالیں گے ،تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے ،2018ء تک تعلیم کے بجٹ کو4فیصدتک لے جائیں گے ،دہشتگردی اوردیگرچیلنجزکے باوجودتعلیم پرخصوصی توجہ دے رہے ہیں ۔

منگل کے روزاوسلومیں ترقی کے لئے تعلیم کے موضوع پرہونے والے سربراہ اجلاس کے موقع پروزیراعظم نے ناروے کے وزیراعظم ارناسولبرگ سے ملاقات کی ۔ملاقات کے بعدمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ہم نے دوطرفہ دلچسپی کے مختلف امورپرتبادلہ خیال کیا،جس میں بھارت کے ساتھ تعلقات اورافغانستان کی صورتحال بھی شامل ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اوسلوسربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت پرناروے کی وزیراعظم کاشکریہ اداکیااورکہاکہ پاکستان میں تعلیم انتہائی اہم موضوع ہے ،پاکستان کوتوانائی بحران کاسامناہے اورہم ناروے کی طرف سے توانائی کے شعبے میں مزیدسرمایہ کاری کے خواہش مندہیں اوردوسے تین سال میں اس بحران کاخاتمہ چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ناروے اورپاکستان کے درمیان سولرپاورمنصوبے میں تعاون کے معاہدے پردستخط ہوئے ،ناروے سے دوطرفہ تعلقات پربھی بات چیت ہوئی ۔ایک سوال پرکہاکہ ان کی حکومت تعلیم پرخصوصی توجہ دے رہی ہے ،صوبے اپنے بجٹ کا25فیصدتعلیم پرخرچ کررہے ہیں جبکہ وفاقی سطح پرمسائل کے باوجودہم مسلسل تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کررہے ہیں ،ناروے کی وزیراعظم ایرناسولبرگ نے کہاکہ ناروے پاکستان کے ساتھ تعلقات کوبہت اہمیت دیتاہے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری ،تعلیم اورافغانستان کی صورتحال سمیت اہم امورپربات چیت ہوئی ،دونوں ممالک کے درمیان سولرپاورمنصوبے پرتعاون کے معاہدے پردستخط ہوئے ہیں اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان وفودکی سطح پربات چیت میں تجارت ،توانائی ،طاقت ،عوامی رابطے اورسرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کاجائزہ لیاگیا،پاکستانی وفدکی قیادت وزیراعظم محمدنوازشریف اورناروے کے وفدکی قیادت ارناسولبرگ نے کی ۔

مشیرخارجہ سرتاج عزیز،معاون خصوصی طارق فاطمی اوروزیرمملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمن بھی وفدمیں شریک تھے ،بات چیت میں دوطرفہ تعلقات کومزیدمستحکم بنانے پرتفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔دونوں ممالک کی قیادت نے علاقائی اورعالمی امن پربھی تبادلہ خیال کیا،وزیراعظم نے بھرپورمیزبانی پرارناسولبرگ کاشکریہ اداکرتے ہوئے انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت دی ،پاکستان اورناروے کے درمیان سات کروڑڈالرکی لاگت سے توانائی کے شعبے میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت پردستخط کئے ،دونوں ممالک کے سربراہان نے دستخطوں کی تقریب میں شرکت کی ،ناروے کی سلیٹک سولرکمپنی سندھ کی نظام انرجی کے درمیان ہونے والی مفاہمت کی یادداشت پرہونے والے معاہدے کے تحت ناروے کی کمپنی سندھ میں شمسی توانائی کے منصوبے پرکام کریگی ،جس کے تحت سندھ میں شمسی توانائی 150میگاواٹ کے تین منصوبے لگائے جائیں گے ،30کروڑڈالرکی لاگت سے شمسی توانائی منصوبے کاپہلامرحلہ 2016ء کے آغازمیں مکمل ہوجائے گا،منصوبے کے دوسرے مرحلے میں 150میگاواٹ مزیدبجلی پیداکی جائے گی پاکستان اور ناروے کے درمیان صحت ،تعلیم اور تعلقات کی مضبوطی کے لیے سیاسی و معاشی سطح کے رابطے بڑھانے پر اتفاق طے پاگیا ہے ۔

ترجمان وزیر اعظم ہاوس مصدق ملک کے مطاق بق منگل کے روز وزیر اعظم نواز شریف اور ناروے کے ولی عہد خاکون میگسن کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک درمیان باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیاہے ، وزیر اعظم نے ناروے کے ولی عہد کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے ولی عہد نے یہ دعوت قبول کرلی۔دونوں رہنماؤں میں ملاقات ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں شعبہ تعلیم کی ترقی سے متعلق اجلاس میں شرکت کے بعد ہوئی ہے وزیر اعظم نواز شریف نے ملاقات میں پاکستان میں شعبہ صحت اور تعلیم میں تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناروے کا پاکستان میں شعبہ صحت اور تعلیم میں اہمکردار ہے۔

پاکستان اور ناروے کے تعلقات مشترکہ جمہوری بنیادوں پر قائم ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کے لیے سیاسی اور معاشی سطح کے رابطے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک دوستانہ تعلقات کو اقتصادی تعلقات کے فروغ کے لیے کردار ادا کرنا چاہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ثقافتی ورثے کا حامل ملک ہے ،ناروے اور پاکستان کے درمیان ثقافتی سطح پر بھی تعاون کی بڑھانے کی بھی گنجائش بھی موجود ہے۔ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے ولی عہد خاکون کے عالمی سطحی پر کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ سماجی کاموں میں ان کی ذاتی دلچسپی قابل تعریف ہے۔

متعلقہ عنوان :