داعش کے خلاف آپریشن میں تیزی لا رہے ہیں: با را ک اوبا ما ،شام میں داعش کی قیادت اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنائیں گے۔ داعش کو فنڈز کی فراہمی روکنے کی حکمت عملی بھی بنائی جا رہی ہے، دعش کو مکمل شکست دینے کے لئے وقت در کا ر ہے ، میڈیا سے گفتگو

بدھ 8 جولائی 2015 09:43

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن ۔8 جولائی۔2015ء)امریکی صدر با ر اک اوبامانے کہا ہے کہ شام میں داعش کے خلاف آپریشن میں تیزی لا رہے ہیں۔ داعش کو پیسے کی فراہمی روکنے کی حکمت عملی بھی بنا رہے ہیں۔ پینٹاگون میں بریفنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا امریکا اور اتحادی فورسز خاص طور پر داعش کی قیادت کے خلاف مہم تیز کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا شام میں داعش کی قیادت اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنائیں گے۔ داعش کو فنڈز کی فراہمی روکنے کی حکمت عملی بھی بنائی جا رہی ہے۔ صدر اوباما نے کہا صوبہ انبار میں قبائلی رضاکاروں کو فوجی تربیت دیں گے تاکہ داعش کی پیش قدمی کو روکا جا سکے۔ انہو ں نے کہا کہ امریکہ شام میں اضافی فوج روانہ نہیں کرے گا لیکن وہاں کی اعتدال پسند حزب اختلاف کو دینے جانے والے اپنے تعاون میں اضافہ کرے گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ دولت اسلامیہ کو شکست دینے کے لیے امریکہ کو زمین پر ایک موثر شریکِ کار کی ضرورت ہے۔صدر اوباما کے بیان کے بعد دولت اسلامیہ کے خلاف اتحادی افواج نے شدید بمباری بھی کی جو گذشتہ سال ستمبر میں اس شدت پسند تنظیم کے خلاف اتحادی فوج کی عسکری کارروائی کے آغاز کے بعد سے ہونے والی شدید ترین بمباریوں میں سے ایک ہے۔صدر اوباما نے کہا: ’ہم لوگ دولت اسلامیہ برائے عراق و شام کے خلاف اپنی کوششوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا: ’ہمارے فضائی حملے تیل اور گیس کے ان مراکز کو نشانہ بناتے رہیں گے جو ان کی مہم کو بہت زیادہ مالی مدد فراہم کرتے ہیں۔صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ’جب ہمارے پاس زمین پر موثر شریک کار ہوگا تو ہم دولتِ اسلامیہ کو پیچھے ہٹا سکتے ہیں۔تاہم انھوں نے متنبہ کیا کہ دولت اسلامیہ کے خلاف مہم ’بہت جلد ختم ہونے والی نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :