ایران کے جوہری معاملے پر معاہدے میں جلدی نہیں مگر لامحدود انتظار بھی نہیں کریں گے: جان کیری، اگر سخت فیصلے نہ ہوئے تو مذاکرات ختم کرنے کے لیے بھی تیار ہیں، ہمیشہ مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھنے کے لیے نہیں۔ امریکی وزیرِ خارجہ کی صحا فیو ں سے گفتگو

ہفتہ 11 جولائی 2015 09:12

ویانا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 جولائی۔2015ء) امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ان کے ملک اور دیگر عالمی طاقتوں کو ایران کے جوہری معاملے پر کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے کوئی جلدی نہیں تاہم انھوں نے خبردار بھی کیا ہے کہ مذاکرات میں شامل چھ عالمی طاقتیں اس کے لیے لامحدود وقت تک انتظار نہیں کریں گی۔ویانا میں جاری مذاکرات کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں چند ہی گھنٹے رہ گئے ہیں تاہم فریقین کے درمیان ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد بھی مذاکرات جاری رکھنے پر پہلے ہی اتفاق رائے ہو چکا ہے۔

دوسری جانب ایران کے وزیرِ خارجہ محمد جاوید ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ’ ہم سخت محنت کر رہے ہیں، لیکن اس کام کو کرنے کے لیے عجلت میں نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

‘خیال رہے کہ ویانا میں ہونے والے ان مذاکرات کا بنیادی نکتہ یہ بھی ہے کہ ایران پر عائد عالمی پابندیاں کس رفتار سے ختم کی جائیں گی۔ڈیڈ لائن سے قبل معاہدہ نہ ہو سکا تو ایسے میں امریکی کانگرس طے پانے والے معاہدے پر جائزہ لینے کے لیے 30 کے بجائے 60 دن لے گی۔

ویانا میں صحافیوں سے گفتگو میں جان کیری نے کہا کہ ’ ہم یہاں اس یقین کے ساتھ موجود ہیں کہ ہم حقیقی معنوں میں پیش رفت کر رہے ہیں۔‘مگر اپنے بیان میں انھوں نے یہ بھی وضاحت کر دی کہ اگر سخت فیصلے نہ ہوئے تو وہ مذاکرات ختم کرنے کے لیے بھی تیار ہیں اور مذاکرات کو لامحدود وقت کے لیے جاری نہیں رکھا جائے گا۔’ ہم ہمیشہ کے لیے مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھنے کے لیے نہیں جا رہے۔

‘تاہم امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ہم یہ نہیں کر سکتے کہ گھڑی پر نصف شب کو گھنٹی بجنے کے ساتھ ہی مذاکرات ختم کر دیں۔ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے ٹوئٹر اکانٹ پر پیغام میں لکھا کہ’ میرے الفاظ لکھ لیں، آپ ندی کے وسط سیگھوڑوں کے رخ کو تبدیل نہیں کر سکتے۔اپنے ایک پیغام میں مذاکرات میں شامل فرانسیسی وزیرِ خارجہ نے بتایا کہ صورتحال مثبت سمت میں جاری ہے۔خیال رہے کہ آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں جاری مذاکرات میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل اراکین اور جرمنی جوہری پروگرام پر ایران کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں جن میں گذشتہ منگل کی ڈیڈلائن تک اتفاق رائے نہ ہونے پر ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :