انڈونیشیا ، آتش فشاں کے راکھ اگلنے کے باعث ، تین سیاحتی مقامات بند کردیئے گئے ،بین الاقوامی فضائی کمپنیوں جٹ سٹار اور ورجن نے آسٹریلیا اور بالی کے درمیان تمام پروازیں معطل کر دی

اتوار 12 جولائی 2015 09:00

مالی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 جولائی۔2015ء)انڈونیشیا میں سیاحوں کی مقبول ترین جگہ بالی سمیت تین شہروں کے ہوائی اڈے آتش فشاں کے راکھ اگلنے سے ہفتے تک بند رہیں گے۔مشرقی جاوا میں ماونٹ رونگ گذشتہ ایک ہفتے سے راکھ اگل رہا ہے جس سے ہوائی جہازوں کے تحفظ کے بارے میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔بالی کے ہوائی اڈے کو جو کہ آسٹریلیا سے آنے والے سیاحوں کی مقول ترین منزل ہے بند کر دیا گیا تھا جس سے بہت سے مسافر مشکلات کا شکار ہیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ مشرقی جاوا میں دو اور چھوٹے ہوائی اڈے بھی بند رہیں گے۔اس سے قبل جاری ہونے والی ہدایات میں کہا گیا تھا کہ ہوائی اڈے جعمہ تک بند رکھے جائیں گے۔بین الاقوامی فضائی کمپنیوں جٹ سٹار اور ورجن نے آسٹریلیا اور بالی کے درمیان تمام پروازیں معطل کر دی ہیں۔

(جاری ہے)

انڈونیشیا کی وزارتِ ٹرانسپورٹ کے اہلکار جے اے براٹا نے کہا ہے کہ ہوائی اڈوں کے دوبارہ کھولنے کا دار و مدار ماونٹ رونگ کے اوپر ہے۔

بالی کے ہوائی اڈے سے یہ آتش فشاں ایک سو بیس کلو میٹر دور ہے۔اس آتش فشاں سے ایک ہفتے سے راکھ کے بادل اٹھ رہے ہیں۔ یہ آتش فشاں پھٹا نہیں ہے صرف اس سے مسلسل راکھ خارج ہو رہی ہے اور کیونکہ یہ بہت بلند ہے اس لیے ہوائی جہازوں کو اس سے خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ جدید مسافر طیاروں کے انجن اس قدر ہوا لیتے ہیں کہ راکھ کے مادہ گیس میں تبدیل ہو جانے کا اندیشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :