اسلام آباد، ایان علی کے پرستاروں‘ سول سوسائٹی اور وکلاء کا احتجاجی مظاہرہ، وزیراعظم اور چیف جسٹس ماڈل کے ساتھ ناانصافیوں کا نوٹس لیں اور فوری انصاف فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں، اپیل

اتوار 12 جولائی 2015 08:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 جولائی۔2015ء)منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ماڈل ایان علی کے پرستاروں‘ سول سوسائٹی اور وکلاء نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان اور چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ ایان علی کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا نوٹس لیں اور فوری انصاف فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔

تفصیلات کے مطابق ماڈل ایان علی کے وکیل سردار خرم لطیف کھوسہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایان علی کے ساتھ کے ناانصافی ہو رہی ہے اور مختلف حیلوں بہانوں سے انصاف کی فراہمی میں تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں جبکہ اس طرح کے کسی دوسرے ممالک میں بھی پیش آتے ہیں لیکن وہاں پر جرمانہ وصول کرنے کے بعد چھوڑ دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایان علی نے کوئی قتل تو نہیں کیا کہ اس کی ضمانت نہیں ہو رہی۔

ایان علی پر صرف الزام ہے جو ابھی تک ثابت نہیں ہوا۔ خرم لطیف نے کہا کہ پاکستانی قانون کے مطابق اگر کوئی شخص تین ماہ سے کم عرصہ پاکستان میں گزارے تو اس پر اس طرح کا کیس نہیں بن سکتا ایان علی چونکہ دبئی میں رہائش پذیر ہے اور کم وقت کیلئے پاکستان آتی ہے لہذا اس ماڈل کی کردار کشی کر رہے ہیں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں ان کو لیگل نوٹسز بھجوا دیئے گئے ہیں مظاہرے کی قیادت ایک سوشل این جیا و کی سربراہ عظمیٰ نے کی۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات و نشریات مادل ایان علی کے خلاف میڈیا ٹرائل کا نوٹس لیں اور سوشل میدیا پر ماڈل ایان علی کی کردار کشی بند کرائی جائے۔