کرپشن کا الزام،سابق پیسکو چیف گرفتار،12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے،پرویز اختر پر کروڑوں روپے کی خرد بردکرنے کا الزام ، اسلام آبادمیں10، پشاور میں4 پلاٹس

اتوار 12 جولائی 2015 08:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 جولائی۔2015ء)پشاور نیب نے کارروائی کرتے ہوئے سابق پیسکو چیف پرویز اخترکو بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کر کے12 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کے روز پراسیکیوٹر نیب دانیال چمکنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق پیسکو چیف رسول اختر کو بدعنوانی اور غیر قانونی اثاثہ کی بناء پر گرفتار کر لیا گیا ہے ،رسول اختر کی گرفتاری مصدقہ شواہد کی روشنی میں عمل میں آئی ہے،پراسیکیوٹر نیب نے مزید بتایا کہ پیسکو چیف پرویز اختر نے 20 کروڑ کے غیر قانونی اثاثہ جات بنائے ہیں ،رسول اختر نے اسلام آباد میں 10پلاٹس خریدے ہیں جبکہ پشاور میں بھی4 قیمتی پلاٹس ان کے نام پر ہیں۔

بعدازاں بدعنوانی کے الزام میں پیسکو کے سابق چیف کو احتساب عدالت کے جج طارق یوسفز ئی کے سامنے پیش کیا گیا ہے ،عدالت میں پراسیکیوٹر نیب نے موقف اختیار کیا کہ سابق پیسکو چیف نے غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے کی جائیداد بنائی ہے ان غیر قانونی اثاثہ جات سے قومی خزانے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا ہے، پرویز اختر کیخلاف مصدقہ شواہد بھی حاصل کر لئے ہیں،نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر عدالت نے سابق پیسکو چیف کو12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب حکام کے حوالے کر دیا۔

متعلقہ عنوان :