قصور واقعہ جیسے بدترین گناہ کی اسلام میں کوئی معافی نہیں ہے ،مفتیا ن کرام ،اس طرح کے گناہ کبیرہ میں مبتلادرھندہ صفت افراد کے ناپاک جسم سے سوسائٹی کو جلد از جلد پاک کرناچاہیے،تنظیم اتحادامت پاکستان کے 50سے زائد جیدشیوخ الحدیث اور مفتیان کرام نے قصور میں معصوم بچوں کیساتھ ہونیوالے زیادتی کیس کیخلاف اجتماعی فتویٰ جاری کر دیا،سانحہ قصور پر اسلام آباد کے 50سے زائد مفتیان کا ملزمان کو سزائے موت دینے کا اجتماعی فتویٰ جاری

منگل 11 اگست 2015 09:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11 اگست۔2015ء) تنظیم اتحاد امت پاکستان کے چیئرمین محمد ضیاء الحق نقشبندی کی اپیل پر تنظیم اتحادامت پاکستان کے 50سے زائد جیدشیوخ الحدیث اور مفتیان کرام نے قصور میں معصوم بچوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کیس کے خلاف اجتماعی فتویٰ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے ایسے بدترین گناہ کی اسلام میں کوئی معافی نہیں ہے اس طرح کے گناہ کبیرہ میں مبتلادرھندہ صفت افراد کے ناپاک جسم سے سوسائٹی کو جلد از جلد پاک کرناچاہیے تاکہ معاشرے کو ایسی خطرناک قسم کی وباء سے فوراً بچایا جا سکے ۔

280بچوں کے ساتھ زیادتی کیس درد ناک ہی نہیں بلکہ ایسے کیس میں ویوڈیوبنا کر بااثرافراد کی جانب سے اثرانداز ہوناخوف ناک عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

(جاری ہے)

مفتیان امت کا کہنا ہے اس کیس میں غفلت اورلاپرواہی برتنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ۔ متاثرہ بچوں اوران کے والدین کو دلاسہ دینا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے ۔ابوداؤد الحدیث کی حدیث نمبر 4462کے مطابق حضور پرنور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ۔

جس شخص کو قوم لوط(غیری فطری فعل )کا عمل کرتے دیکھو تو فاعل ومفعول دونوں کو قتل کردومفعول کا قتل اس صورت میں جائز ہے جب وہ راضی ہو۔اگر اس پر زبردستی کی گئی تو اس پرکوئی سزا لاگو نہیں ہوتی اور بطور تعزیر شریعت مطہرہ میں ایسے عادی مجرموں کی سزا قتل ہے ۔حکومت وقت اس کیس میں ذاتی دلچسپی لے اور شفاف تحقیقات کروا کے اصل مجرموں کو بذریعہ عدالت پھانسی کی سزاد لوائے ۔

اوران مجرموں کے معاونین یعنی پشت پنائی کرنے والوں کو بھی کڑی سزادی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے اور بچوں کی بہتر تعلیم وتربیت کا حکومت بندوبست کرے ۔حکومت نے اگر اس مسئلہ میں سستی کا مظاہرہ کیا تو اس گھناؤنے فعل کی نحوست ملک بھر میں پھیلے گی جو کہ ملک وقوم کے لئے انتہائی خطرناک ہوگی جس معاشرہ میں ایسے گھناؤنے فعل ہوں وہ معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا بلکہ خدا کی طرف سے اس پر ذلت مسلط کر دی جاتی ہے ۔

جن مفتیان امت نے فتویٰ جاری کیا ہے ان میں مفتی محمد عمران حنفی قادری، علامہ محمد راغب حسین نعیمی ،مفتی محمدخان قادری،علامہ مفتی پیر محب اللہ نوری، علامہ مفتی رضائے مصطفی نقشبندی ، مفتی محمد رمضان سیالوی، مفتی جمیل احمد نعیمی ، علامہ مفتی منشاء تابش قصوری ، مفتی غلام حسن قادری، علامہ مفتی محمد نعیم جاوید نوری ،مفتی مسعود الرحمن ،مفتی محمد حسیب قادری ،مفتی مشتاق احمد نوری،مفتی پیر سید کرامت علی حسین شاہ ،مفتی محمد کریم خان،مفتی محمد قیصر شہزاد نعیمی ،ڈاکٹرمفتی محمد عمرانی نظامی ، علامہ شفاعت رسول قادری، پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی ، علامہ محمد شہزاد مجددی ،مولانا مجاہد عبدالرسول قادری ،مفتی انتخاب احمد نوری ،مفتی ابو اعوان ایڈووکیٹ ،پیر سید مفتی واجد علی شاہ گیلانی ،مفتی محمد سہیل ،مفتی محمد شاہد مدنی ،ڈاکٹر مفتی سلیمان قادری ،صاحبزادہ حامد رضا سیالکوٹی، صاحبزادہ مفتی فضل الرحمن اوکاڑوی ،مولانامفتی گلزار احمد نعیمی ،مفتی محمد نعیم ، مفتی محمد افضل باجوہ ،مفتی محمد عارف سعیدی ، علامہ باغ علی رضوی ،علامہ پروفیسر عبدالعزیز نیازی ، علامہ ذوالفقار مصطفی ہاشمی ، مولانا حافظ محمد اکبر جتوئی ، مولانا محمد اعظم نعیمی ، علامہ پروفیسر وارث علی شاہین ، علامہ محمد قاسم علوی ،علامہ پروفیسر محمد احمد اعوان، علامہ کوکب نعیمی ،مولانالیاقت علی قادری ،علامہ محمد اصغر علی نورانی ،مولانا محمد علی نقشبندی ، علامہ غلام مرتضیٰ تبسم ،صاحبزادہ عثمان غنی ،قاری محمد یسین حبیب مجددی ،علامہ محمد ریاض قصوری ، مولانا محمد لیاقت قادری، علامہ محمد منیر شکوری ،مولانا عبدالرحمن جامی ، حافظ محمد افضل ،قاری محمد مشتاق ،قاری محمد بشیر قادری ،علامہ محمد صفدر خان ،علامہ احسان اللہ ،علامہ محمد ارشد قادری ،علامہ محمد امین قادری ،علامہ محمد سلیم چشتی ،علامہ محمد بخش چشتی ،علامہ محمد ادریس نیازی ،مولانا محمد شجاعت قادری ،علامہ بدر منیر ،علامہ سید حماد شاہ شامل ہیں۔

ادھروفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 50سے زائد مفتیان نے قصور واقعے کے ملزمان کو سزائے موت دینے کا اجتماعی فتویٰ جاری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے پچاس سے زائد مفتیان نے ا پنے ایک اجلاس میں فتویٰ جاری کیا ہے کہ قصورمیں جو گناہ ہوا اس کے ملزمان کسی رعائت کے مستحق نہیں اس گناہ کی اسلام میں معافی کی کوئی گنجائش نہیں ہے قصور واقعے کے ملزمان کو سزائے موت دی جائے ایسے درندہ صفت لوگوں سے معاشرے کو جلد پاک کرنا چاہیے مفتیان نے یہ بھی کہا ہے کہ قصور واقعے میں غفلت اور لاپرواہی برتنے والوں کو بھی سزا دی جائے بچوں اور ان کے والدین کو دلاسہ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :