ڈاکٹر اللہ نذر کی ہلاکت سے متعلق اطلاعات موصول ہوئی ہیں،عبدالمالک بلوچ،براہمدغ کامذاکرات کیلئے تیارہونا صوبے اور ملک کیلئے بڑی خبر ہے،صوبے سے متعلق ترقی کے خیالات بہت اچھے ہیں جیب میں پیسے نہ ہوں تو غریبی کام پر عملدرآمد نہیں ہونے دیتی ،وزیر اعلیٰ بلوچستان کی نجی ٹی وی سے بات چیت

ہفتہ 12 ستمبر 2015 08:56

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12ستمبر۔2015ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر اللہ نذر کی ہلاکت سے متعلق اطلاعات موصول ہوئی ہیں تصدیق یا تردید تاحال نہ ہو سکی براہمدغ بگٹی کامذاکرات کیلئے تیارہونا بلوچستان اور ملک کیلئے بہت بڑی خبر ہے اب تک رابطہ نہیں ہواتاہم بات کرنے کی کوشش کریں گے بلوچستان سے متعلق ترقی کی خیالات بہت اچھے ہیں جیب میں پیسے نہ ہو تو غریبی کام پر عملدرآمد نہیں دیتی بلوچستان سے متعلق وزیراعظم کا رویہ مثبت ہے موجودہ حکومت نے بلوچستان کو امن وامان کی صورتحال میں اپنا کردار ادا کرکے صوبہ کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کر دیاان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلو چ نے کہاکہ بلوچستان کے حالات پہلے سے بہت بہتر ہو چکے ہیں اور امن وامان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے غربت اور جہالت بلوچستان کے دو بڑے مسائل ہیں تاہم وفاقی حکومت کے تعاون سے دونوں پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہیں تاکہ صوبہ کے عوام کو روزگار کے مواقعے میسر ہوں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں وسائل بے شمار ہیں مگر مسائل درست طورپر استعمال نہیں ہورہے اور صوبہ میں کرپشن پر بہت حد تک قابو پالیا گیا ہے اس وقت ہم حالت جنگ میں ہیں تاہم حالات کے باوجود صوبہ میں امن وامان کی صورتحال بہتری ہوئی صوبہ کی تمام قومی شاہرائیں محفوظ ہوئی ہیں کورکمانڈر نے صوبہ کے امن وامان میں کلیدی کردار ادا کیا جس کی وجہ سے بلوچستان میں حکومت اداروں کیساتھ ملکر امن وامان کو بہتری طرف لانے کیلئے کوشش کررہی ہے جس کی وجہ سے صورتحال پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ محرومیاں ہمیشہ حقوق دینے سے ختم ہوتی ہیں اس وقت 6 سے 7 یونیورسٹیاں قائم کی گئی ہیں اور این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے 6 سے 5 ہزار اساتذہ بھرتے ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے متعلق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کا رویہ مثبت ہے اور وفاق پہلی مرتبہ بلوچستان کیساتھ فنڈز اور دیگر معاملات پر بھرپور تعاون کررہا ہے انہوں نے کہا کہ ترقی کے بہت سے خیالات ہمارے ساتھ ہیں جیب میں پیسے نہ ہوں تو غریبی پر عملدرآمد نہیں ہوتا بلوچستان میں کرپشن پر بہت حد تک قابوپالیا اور آئندہ بھی کسی کو کرپشن نہیں کرنے دیں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اللہ نذر کی ہلاکت سے متعلق جو باتیں ہورہی ہیں اب تک ہمیں وہی رپورٹ ہمیں مل رہی ہیں میں تصدیق یا تردید نہیں کرسکتا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ براہمدغ بگٹی کا مذاکرات کیلئے تیار ہونا صوبہ اور ملک کیلئے بہت بڑی خبر ہے اب تک براہمدغ بگٹی سے رابطہ نہیں ہوا تاہم رابطہ کرنے کی کوشش کریں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے اور ڈاکٹرجہانزیب جمالدینی کی خواہش ہے بلوچستان میں بلوچ کی آبادی کم نہ ہو تاہم افغان مہاجرین کے حوالے سے دونوں کا مشترکہ موقف ہے اورہمیں سمجھ نہیں آرہی کہ ڈاکٹرجہانزیب کن لوگوں کی بات کررہے ہیں وزیراعلیٰ ان لوگوں کو لارہے ہیں مگر ہم تو صرف ان لوگوں کو واپس لارہے ہیں جو ماضی میں امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث سندھ یا پنجاب منتقل ہو چکے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت اپنے فیصلوں میں مکمل بااختیار ہے اور کوئی ادارہ ہمارے بغیر کام نہیں کرسکتا اور تمام ادارے ہمارے ماتحت ہیں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کیساتھ بہت تعاون کیا ہے مگر 73ء کے آئین کے مطابق فارن افیئرز میں بھی ہماری نمائندگی دیں تاکہ بلوچستان کی بھی کوئی نمائندگی ہو ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں آغاز حقوق بلوچستان کے نام پر ہزاروں اساتذہ کو بھرتی کیا مگر 3 سال ان کو برطرف کیا گیا مگر ہم نے دوبارہ ان کو مستقل کرکے ان کو روزگار فراہم کیا۔

(جاری ہے)

21 ویں صدی تعلیم کی صدی ہے بندوق اٹھانے کی نہیں بلوچ عوام کو چاہئے کہ وہ حالات کامقابلہ کرنے کیلئے بندوق کی بجائے تعلیم کو اپنا زیور بنائیں۔

متعلقہ عنوان :