میڈیا پر کی پروپیگنڈہ مہم جھوٹ پرمبنی ہے، نیب،نیب اپنے قانونی مینڈیٹ اور ذمہ داریوں پر خوش اسلوبی سے عمل جاری رکھے گا، اعلامیہ

ہفتہ 12 ستمبر 2015 08:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12ستمبر۔2015ء)قومی احتساب بیورو (نیب) نے ذرائع ابلاغ کے عوام کو آگاہی اور معلومات فراہم کرنے کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے میڈیا کے ایک حصے کی جانب سے نیب کے ادارے اور اس کے سربراہ کے تشخص کے خلاف مسلسل اور جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈہ مہم پرسنجیدہ نقظہ نظر اختیارکیاہے ،نیب اس بات پر زور دیتا ہے کہ اس کے ضابطے اورکارروائیاں عدالتی جائزے پر مبنی ہیں اور بدنیتی اور بے بنیاد پراپیگنڈے کے باوجود نیب اپنے قانونی مینڈیٹ اور ذمہ داریوں پر خوش اسلوبی سے عمل جاری رکھے گا، نیب اس حقیقت کو تسلیم کرتا ہے کہ ذاتی مفادات کیلئے قانون کی غلط طریقے سے تشریح سے نیب خوش نہیں ہے تاہم یہ مایوسی کی بات ہے کہ کچھ غیر ذمہ دار افراد صحافی برادری کا رکن ہونے کی حیثیت سے ناجائز فائدہ اٹھارہے ہیں تاہم نیب کا ایسے کسی بے بنیاد پروپیگنڈہ سے تشخص متاثر نہیں ہوگا نہ ہی اس سے انفرادی مقدمات پر ذرائع ابلاغ پر بحث ہو گی۔

(جاری ہے)

نیب اعلامیہ کے مطابق موجودہ چیئرمین اور نیب کے خلاف ایک شخص کی بے بنیاد مہم کے تناظر میں اوگرا کا مقدمہ جوکہ احتساب عدالت اسلام آباد میں زیر سماعت ہے‘ نیب براہ راست ریکارڈ فراہم کرنے کا ذمہ دار ہے۔یہ الزام لگایا ہے کہ موجودہ چیئرمین نیب نے ریفرنس سے دو ملزموں کے نام غیر قانونی طور پر نکال دیئے ہیں‘ اس بیان میں کوئی حقیقت نہیں‘ نیب کو یقین ہے کہ یہ الزامات احتساب عدالت میں مقدمے کی کارروائی پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے۔

کسی تعصب کے بغیر نیب مناسب قانونی کاروائی کا حق رکھتا ہے اور نیب کچھ حقائق سامنے رکھ رہا ہے۔ اس معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ کچھ افراد نے غیر قانونی طور پربغیر میٹر کے گیس استعمال کرنے کی سہولت فراہم کی۔ضروری تصدیقی عمل کے لئے جامشورو میں اس مقام کا دورہ کیا گیا‘ ایک سینئر پراسیکیوٹر اور انوسٹی گیشن آفیسر وقاص احمد خان‘ ڈپٹی ڈائریکٹر نے جامشورو سندھ میں سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے اس مقام کا دورہ کیا۔

کمیٹی نے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی ملکیتی موقع کا معائنہ کیا‘ افسران کے بیانات قلمبند کئے‘ ثبوت کی بنیاد پر یہ ثابت ہوا کہ ان افراد کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا۔ اس بنیاد پر انوسٹی گیشن آفیسر نے ان افراد کے خلاف کیس دائر نہیں کیا۔ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ پر شواہد کا ڈپٹی چیئرمین کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے جائزہ لیا۔ کمیٹی میں پراسیکیوٹر جنرل اکاؤنٹیبلٹی اور متعلقہ ڈائریکٹر جنرلز شامل ہیں۔

کمیٹی نے شواہد اور دستاویزی ثبوت کا معائنہ کیا اور تحقیقاتی ٹیم کے افسران کی تحقیقات سے اتفاق کیا۔ اسی انوسٹی گیشن آفیسر وقاص احمد خان نے ابتدائی دورے اور بعد میں کئے گئے دورے کے دوران زمینی حقائق سے متعلق اپنی دو رپورٹ تیار کیں۔ واضح رہے کہ اعلیٰ عدالتی فورم پر بھی اس معاملے کا جائزہ لیا گیا۔ سپریم کورٹ نے نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں ریفرنس کو بر قرار رکھا ۔

امید ہے کہ مستقبل میں اس معاملے پر مزید کوئی من گھڑت اور گمراہ کن کہانیاں نہیں پھیلائی جائیں گی تاکہ اس معاملے کا ٹرائل شفاف انداز میں منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔ نیب اس پر زور دیتا ہے کہ اس کے ضابطے اور کارروائیاں عدالتی جائزے پر مبنی ہیں اور بدنیتی اور بے بنیاد پراپیگنڈے کے باوجود نیب اپنے قانونی مینڈیٹ اور ذمہ داریوں پر خوش اسلوبی سے عمل جاری رکھے گا ۔

متعلقہ عنوان :