آسٹریلوی باکسر مخالف کھلاڑی کا مکا برداشت نہ کرتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا، آسٹریلوی میڈیکل ایسوسی ایشن نے باکسنگ کو خونی کھیل قرار دے کر اس پر فوری پابندی کا مطالبہ کردیا ہے

بدھ 16 ستمبر 2015 08:49

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16ستمبر۔2015ء) بعض کھیل اتنے خطرناک ہوتے ہیں کہ جن میں کسی بھی لمحے کوئی اچانک چوٹ کھلاڑی کو موت کے منہ میں لے جاسکتی ہے اور باکسنگ بھی ان میں سے ایک ہے اسی لیے صرف گزشتہ 6 ماہ میں اس کھیل نے 2 قیمتی جانیں لے لی ہیں اور اب ایک اور آسٹریلوی باکسر مخالف کھلاڑی کا مکا برداشت نہ کرتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا۔ آسٹریلوی میڈیا رپورٹس کے مطابق 28 سالہ نوجوان آسٹریلوی باکسرڈیوی براوٴن جونیئر سڈنی کی باکسنگ رنگ میں سپر فیدر ویٹ ٹائٹل کے لیے اپنے مدمقابل فلپائنی باکسر کے ساتھ مقابلے میں مصروف تھے کہ بارہویں راوٴنڈ کے اختتام پر مخالف باکسر کا مکا اتنی زور سے ان کے سر پر لگا کہ وہ بے ہوش ہو کر رنگ میں گر پڑے جب کہ ان کے منہ سے خون نکلنا شروع ہوگیا جس پر باکسر کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ 3 دن تک موت اور زندگی کی کشمکش کے بعد زندگی کی بازی ہار گئے۔

(جاری ہے)

ڈیوی براوٴن کی موت سے صرف 6 ماہ پہلے ہی ان کے ہم وطن کوئنز لینڈ کے باکسر بریڈن اسمتھ اسی طرح باکسنگ رنگ میں گر گئے تھے اور وہیں دم توڑ دیا۔ آسٹریلوی میڈیکل ایسوسی ایشن نے باکسنگ کو خونی کھیل قرار دے کر اس پر فوری پابندی کا مطالبہ کردیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے نائب صدر ڈاکٹر اسٹفین کا کہنا ہے کہ صرف ایک مکا انسان کو مارنے کے لیے کافی ہے کیوں کہ اس مکے سے انسان کے منہ سے خون جاری ہوسکتا ہے یا پھر دماغ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوسکتا ہے جو انسانی زندگی کے خاتمے کا سبب بن جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :