سوئی نادرن گیس کمپنی کے افسران رشوت لے کر گھریلوصارفین کو کنکشن دے رہے ہیں،این اے ذیلی کمیٹی پٹرولیم میں انکشاف ،کمیٹی کا سکینڈل کی تحقیقات کاحکم ، پانچ سالوں میں گیس کنکشنز کی تفصیلات ،گیس کمپنیوں کی طرف سے ملازمتوں میں مقامی لوگوں کومناسب نمائندگی نہ دینے پر کمپنیوں کے اراکین کی سرزنش، سوشل ویلفیئر فنڈزکوچیئرمین کمیٹی کے کاوٴنٹرکے دستخطوں کے حوا لے سے فل کمیٹی میں لے جانے کی سفارش

بدھ 16 ستمبر 2015 08:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16ستمبر۔2015ء)قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے پٹرولیم وقدرتی وسائل کے اجلاس کے دوران انکشاف ہواہے کہ سوئی نادرن گیس کمپنی کے افسران 50ہزارروپے رشوت لیکرگھریلوصارفین کوگیس کنکشن دے رہے ہیں ،اس بھاری سکینڈل کاانکشاف ہونے کے بعدذیلی کمیٹی نے اس سکینڈل کی تحقیقات کاحکم دیدیااورگزشتہ پانچ سالوں میں گیس کنکشنز کی تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔

ذیلی کمیٹی نے گیس کمپنیوں کوسختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ مقامی لوگوں کوملازمتیں دیں اورترقیاتی فنڈزگیس فیلڈزکے اردگردرہائشی علاقوں کیلئے خرچ کریں ۔پٹرولیم کی ذیلی کمیٹی کااجلاس کنونیئرملک اعتبارخان کی زیرصدارت میں اوجی ڈی سی ایل ہاوٴس میں ہواجس میں ایم این اے شہریارآفریدی،اکرم درانی،ناصرخٹک کے علاوہ وزارت پٹرولیم کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

کمپنی کے کنونیئرملک اعتبارخان نے گیس کے کنکشن کے حوالے سے ایس این جی پی ایل کے حکام سے دریافت کیاتوانہوں نے کہاکہ کنکشن صرف میرٹ پردیئے جاتے ہیں جس کنونیئرنے کہاکہ میرٹ صرف اسلام آبادمیں ہوگاجبکہ دیہی علاقوں میں توفی کنکشن 50ہزارروپے وصول کئے جاتے ہیں ،ایم ڈی اوجی ڈی سی ایل نے کمیٹی کوبتایاکہ ہم ملک بھرسے 250نوجوانوں کوایک سال کیلئے افسران شپ کروارہے ہیں اورہرصوبے سے50نوجوانوں کوشامل کیاجائیگااس پرارکان کمیٹی نے کہاکہ تعداد250سے بڑھاکر500کردی جائے ،بقایاخرچے صوبوں سے وصول کئے جائیں اس پرایم ڈی اوجی ڈی سی ایل نے کہاکہ ایساکرنامشکل ہے ۔

کمیٹی کے ارکان نے گیس کی کمپنیوں کی طرف سے دی جانے والی ملازمتوں میں مقامی لوگوں کومناسب نمائندگی نہ دینے کی وجہ سے کمپنیوں کے اراکین کی سرزنش کی اورکہاکہ حکومت کی پالیسی کے مطابق عمل کرتے ہوئے مقامی لوگوں کوحصہ ملناچاہئے۔کمیٹی کے ممبرشہریارآفریدی نے کہاکہ اگرمیرے حلقے میں گیس کی کمپنیوں نے غیرمنتخب لوگوں سے مشاورت جاری رکھی تومیں اس پرسپریم کورٹ جاسکتاہوں۔

انہوں نے کہاکہ کمیٹی کوبتایاجائے کہ جن لوگوں کونوکریاں دی گئی ہیں ان کاڈومیسائل اورشناختی کارڈمتعلقہ ضلع کاہے ۔کمیٹی نے آئندہ میٹنگ میں سول گیس کمپنی کے ایم ڈی کوطلب کرلیااورمول گیس کمپنی کے چیف کمیونیکیشن کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے ایسے لوگوں کوبھرتی کیاہے جومقامی لوگ نہین ہیں اورآپ کی کمپنی ملازمین کوعیدکی چھٹیاں بھی نہیں دیتی۔

ایم ڈی اوجی ڈی سی ایل نے کمیٹی کوبتایاکہ 14ہزارملازمین ہیں جن کوہم تنخواہ دیتے ہیں ،باقی100سے 150لوگ ہیں جن کوکنٹریکٹرنے بھرتی کیاہے اورہم 4500ڈیلی ویجزملازمین کوسنیارٹی کی بنیادپرمستقل کررہے ہیں اور250نوجوانوں کوانٹرن شپ کروارہے ہیں اورہرسال یونیورسٹیوں سے 600سٹوڈنٹس کودوماہ کی انٹرن شپ اوجی ڈی سی ایل کرواتی ہے ،کمیٹی کے ارکان نے سوشل ویلفیئرکے فنڈزکوچیئرمین کمیٹی کے کاوٴنٹرکے دستخطوں کے حوالے سے فل کمیٹی میں لے جانے کی سفارش بھی کی

متعلقہ عنوان :