ملکی خود مختاری میں مداخلت ، نیپال میں 42انڈین چینلز بند کردیئے گئے

بدھ 30 ستمبر 2015 08:55

کھٹمنڈو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30ستمبر۔2015ء)انڈیا کی جانب سے نیپال کوخوراک اور دیگر اشیا کی ترسیل روکنے کے بعد نیپالی ٹی وی کیبل آپریٹرز نے احتجاجاً 42 انڈین چینل بند کر دیے۔نیپال نے حال ہی میں نیا آئین اپنایا ہے ، جس کے خلاف جنوبی علاقوں میں احتجاج کی وجہ سے انڈیا-نیپال سرحد پر اشیا سے لدے ٹرک پھنس گئے۔انڈیا نیپال کے نئے آئین کا ناقد ہے تاہم اس نے سرحد بند کرنے کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نیپال جانے والے ٹرکوں کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر روکا گیا۔

ٹی وی چینل بند کرنے کا قدم نیپال میں انڈین ٹی وی چینلز اور فلموں کے خلاف ایک سابق ماوٴسٹ پارٹی کی مہم چلانے کے بعد اٹھایا گیا۔نیپال کیبل ٹی وی ایسو سی ایشن کے صدر سدھیر پارا جولی نے بی بی سی نیپال کو بتایا یہ’بلیک آوٴٹ غیر معینہ مدت کیلئے ہے‘۔

(جاری ہے)

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے سدھیر کے حوالے سے بتایا کہ انڈیا نیپال کی خود مختاری میں مداخلت کر رہا ہے لہذا انہوں نے انڈین چینلز کی نشریات بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

دارالحکومت کھٹمنڈو کے ایک سینما گھر نے دو دن قبل بولی وڈ فلمیں دکھانا بند کر دی ہیں۔خیال رہے کہ انڈین ٹی وی چینلز کھٹمنڈو اور دوسرے بڑے شہروں میں بے حد مقبول ہیں۔نیپال میں نیا آئین متعارف ہونے کے بعد جنوبی علاقوں میں اقلیتی نسلی گروہوں کے احتجاج میں 40 ہلاکتوں پر انڈیا نے اپنی تشویش ظاہر کی تھی۔جنوبی نیپال میں ہونے والے احتجاج کی وجہ سے انڈین سرحد جانے والی دو اہم شاہراہیں بند ہوگئی جس سے اشیا کی ترسیل شدید متاثرہوئی۔ نیپال کا بڑا انحصار پڑوسی ملک انڈیا سے آنے والی اشیا پر ہوتا ہے۔