بھارت معاہدے پر عمل درآمدنہیں کرتا تو ہم نے اپناموقف بتادیاہے ، وقت آنے پربہت کچھ کرسکتے ہیں، شہریار خان ،بی سی سی آئی سات سیریز کھیلنے کا معاہدہ کیا تھا لیکن بھارت اپنے معاہدے کی پاسداری نہیں کرتا تو ہماری کرکٹ ختم نہیں ہوجائے گی، پی سی بی حکومت سے پوچھے بغیرکو ئی قدم نہیں اٹھائے گی،میڈیا سے گفتگو

بدھ 18 نومبر 2015 09:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18نومبر۔2015ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار محمدخان نے کہا ہے کہ اگر بھارت معاہدے پر عمل درآمدنہیں کرتا تو ہم نے ان کو اپناموقف بتادیاہے اور وقت آنے پربہت کچھ کرسکتے ہیں۔بی سی سی آئی سات سیریز کھیلنے کا معاہدہ کیا تھا لیکن بھارت اپنے معاہدے کی پاسداری نہیں کرتا تو ہماری کرکٹ ختم نہیں ہوجائے گی۔

گزشتہ روز وزیر اعظم نے ہدایات دی تھی کہ ان سے مشاورت کہ بغیر کوئی فیصلہ نہ کیاجائے اور پی سی بی حکومت سے پوچھے بغیرکو ئی قدم نہیں اٹھائے گی۔ورلڈٹی20میں شرکت کے لئے حکومت سے پوچھ کرفیصلہ کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے38ویں پی سی بی بورڈ کی میٹنگ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کی ہے۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ کچھ لوگوں کا تعصر ہے کہ پاکستان کو بھارت سے نہیں کھیلنا نہیں چایئے تو نہیں کھیلے گی۔

(جاری ہے)

ٹی20کے سوال پرانہوں نے کہا کہ ابھی یہ مچور نہیں تاہم ٹی20 ورلڈ میں حکومت سے پوچھ کرجائیں گی۔بھارت سے نہ کھیلنے کے سوال پر انہوں نے کہاکہ اس سے پی سی بی کو نقصان تو ہوگاایسی صورت حال میں ہمیں اپنے اخراجات کو بہت ٹائٹ کرنا ہوگا۔جس کے لئے ڈاؤن سائزنگ کرنی پڑے گی۔ اور ہم ہر قسم کی قربانی دیں گے۔تاکہ ہمارے بجٹ پرکم سے کم اثرپڑے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم سے بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ تمام حقائق ان کے سامنے ہیں اور وہ جو فیصلہ کریں گے ہمیں منتظر رہے گا۔

بگ تھر ی کے دستخط کرنے کے سوال پر شہریا رخان نے کہا کہ یہ فیصلہ غلط نہیں تھا کیونکہ اس کے معاوضے میں تو ہمیں بھارت کے ساتھ سیریزکھیلنے کے لئے معاملہ طے پایا تھا۔اگر وہ یہاں آکر نہیں کھیلتا توہمیں بھی نہیں کھیلنا چائے۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ایک اور اچھا فیصلہ جویقینابہت اچھا ہے۔کرکٹ کمیٹی نے دو ٹیسٹ کرکٹروں مصباح الحق اور یونس خان کوشامل کیا ہے جو کرنٹ کرکٹ اور مارڈن کرکٹ کے بارے میں بہتر علم رکھتے ہیں۔

ہمیں جب ضرورت پڑی تو ان کے مشوروں پرعمل کریں گے۔اور ان کی رائے سے مستفید ہونگے۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں حکمت عملی پر بھی بحث ہوئی۔ظفر محمود کی سربراہی پر یہ کمیٹی بنائی ہے تاہم یہ پلین اگلی میٹنگ تک متلوی کردیاہے۔شہریار خان نے کہا کہ وزیراعظم نے جوبات کی ہے ہم اس سے آگے نہیں بڑیں گے۔اور یقین دلایاہے کہ وہ جوبھی فیصلہ کریں گے ہم ان کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کرکٹ نہ کھیلنے سے جونقصان ہوگا اس کے لئے ہمار ی کوشش ہے کہ ہمارے بجٹ پر اس کا اثر نہ پڑے۔اپنے اخراجات میں کمی کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ وومین کرکٹ کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ کی بہتری کے لئے اداروں سے درخواست کرتاہوں کہ وہ اپنی ٹیمیں بنائیں اور خواتین کی صلاحیتوں کو تسلیم کریں۔

بورڈکے بجٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو بجٹ اس وقت ہے اس کومان لیاگیاہے اور دوسرا بجٹ آئندہ میٹنگ میں پیش کیا جائے گا۔آگر بھارتی ٹیم نہیںآ تی توہمیں اپنے بجٹ کا 50فیصد نقصا ن ہوگا۔پاکستان سپرلیگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس کو ہم سپورٹ کرتے ہیں اس سے ہونیوالی بورڈ کوملے گی۔لیکن پہلی مرتبہ اگر ہم برابر بھی رہ جاتے ہیں تو بڑی بات ہوگئی آئندہ ہمیں اس سے فیصلہ حاصل ہوگا۔