عالمی ادارہ صحت ڈائریکٹر جنرل عہدے کیلئے کانٹے دار انتخابات مئی میں جنیوا میں ہونگے

برطانوی شہری ڈاکٹر ڈیوڈ نبارو تنظیم کے نئے ڈائریکٹر جنرل بننے کا قوی امکان نئے وی پی کے انتخاب کے لئے سالانہ اسمبلی میں 194ممالک سے وزرائے صحت ووٹ دیں گے

منگل 14 مارچ 2017 22:12

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مارچ ء)عالمی ادارہ صحت (WHO)کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کے لئے کانٹے دار انتخابات مئی کے آخر میں جنیوا سوئٹزرلینڈ میں منعقد ہوں گے، غالب امکان ہے کہ برطانوی شہری ڈاکٹر ڈیوڈ نبارو تنظیم کے نئے ڈائریکٹر جنرل بن جائیں گے۔ نئے وی پی کے انتخاب کے لئے سالانہ اسمبلی میں 194ممالک سے وزرائے صحت ووٹ دیں گے۔

تنظیم کے موجودہ ڈائریکٹر جنرل چین اور کینڈین شہریت رکھنے والے ڈاکٹر مارگارٹ چن ہیں جو لگاتار دو مدتوں کے لئے اس عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ ڈاکٹر ڈیوڈ نبارو میڈیکل ڈاکٹر ، بین الاقوامی سول سرونٹ اور سفارتکار ہیں جو اس وقت اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے پائیدار ترقی اور ماحولیات بارے 2030ء ایجنڈا کے لئے خصوصی مشیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے فوڈ سکیورٹی اور غذائی قلت کے حوالے سے نمائندہ خصوصی بھی ہیں۔ آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ڈیوڈ نے کہا کہ ہماری دنیا کو ماحولیاتی تبدیلی، پر تشدد تنازعات، غربت اور عوامی سطح پر نقل مکانی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ عالمگیریت کے فوائد اور نئی ٹیکنالوجیز کے استعمال میں اب بھی غیر مساوات پائی جاتی ہے جس کے نتیجے میں لوگوں کو ان کی صحت کے حوالے سے خطرات بڑھ رہے ہیں۔

میں چالیس سال سے اس ایشو پر کام کر رہا ہوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ عالمی ادارہ صحت کو اس وقت جتنا مضبوط اور فوری رد عمل والا ادارہ بننے کی ضرورت ہے اس سے قبل نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ 1999ء سے اقوام متحدہ کے ساتھ منسلک ہیں۔ لائبیریا ، نیپال ، بھارت اور ویتنام میں پیش پیش رہ کر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ برطانوی حکومت اور اقوام متحدہ کے سسٹم میں ان کی خدمات ڈی جی ڈبلیو ایچ او کے عہدے کی دوڑ میں انہیں دوسرے امیدواروں سے جدا کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحت او رماحولیات پر اصلاحاتی کمیٹیوں کا قیام انکی اولین ترجیح ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ڈیوڈ نے کہا کہ وہ متعدی اور غیر متعدی بیماریاں کا باعث بننے والی سماجی اقتصادی معاملات کو حل کرنے کے لئے رکن ممالک کو ساتھ ملا کر اصلاحات کے عمل کا آغاز کریں گے اور ترقی پذیر ممالک میں اصلاحات متعارف کروا کر گلوبل ہیلتھ کیئر، صحت اور مالیات کے مسائل کو حل کریں گے۔

دریں اثناء برطانوی دفتر خارجہ کے ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ برطانوی سفارتکار ڈاکٹر ڈیوڈ کے لئے ووٹ کے حوالے سے رکن ممالک کو قائل کرنے کے لئے عالمی سطح پر سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس وقت ان کے مقابلے میں دو امیدوار سامنے آئیں ہیں جن میں ایتھوپیا کے سیاستدان ماہر تعلیم اور سابق وزیر امور خارجہ ٹیڈروس ادھانوم غبریسو اور ڈاکٹر ثانیہ نشتر شامل ہیں جن کا تعلق پاکستان سے ہے۔ ۔(علی)