ْتوہین رسالت کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی نہ کرنا ریاست کی کمزوری ہے ،مولانافضل الرحمن

اپنے اہداف ،نصب العین سے غافل نہیں روشن خیالی کے نام پر عریانی مسلط کرنے کی اجازت نہیں دینگے ،دینی مدارس اورمذہبی قوتوں نے ہمیشہ اسلام اور پاکستان کے بقاء کی جنگ تن تنہا لڑی ہے تاجروں نے ہمیشہ اسلام کی سربلندی اور ملکی دفاع میں اہم کردار ادا کیا ہے، عالمی اجتماع ملک میں امن ،یکجہتی کے فروغ کا ذریعہ اور مظلوم طبقات کی آواز ثابت ہوگا، امیر جے یو آئی (ف) کا تقریب سے خطاب

منگل 14 مارچ 2017 23:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مارچ ء)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیرمولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ توہین رسالت کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی نہ کرنا ریاست کی کمزوری ہے ،اپنے اہداف ،نصب العین سے غافل نہیں روشن خیالی کے نام پر عریانی مسلط کرنے کی اجازت نہیں دینگے ،دینی مدارس اورمذہبی قوتوں نے ہمیشہ اسلام اور پاکستان کے بقاء کی جنگ تن تنہا لڑی ہے ،تاجروں نے ہمیشہ اسلام کی سربلندی اور ملکی دفاع میں اہم کردار ادا کیا ہے، عالمی اجتماع ملک میں امن ،یکجہتی کے فروغ کا ذریعہ اور مظلوم طبقات کی آواز ثابت ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار نے پشاور کلب میں ڈونرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کانفرنس سے مولانا عبدالغفور حیدری، وفاقی وزیراکرم خان درانی، مولانا گل نصیب خان، مولانا فضل علی، مولانا شجا ع الملک، حاجی شمس الرحمان شمسی ،حاجی غلام علی، عبدالجلیل جان ، مفتی کفایت اللہ ودیگرنے بھی خطاب کیا،کانفرنس میں صوبہ بھر کے تاجربرادری ، ارکان اسمبلی، قبائلی عمائدین اور مختلف شعبہ ہا ئے زندگی سے تعلق رکھنے والے ارکان نے شرکت کی، مولانا فضل الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علماء نے ہمیشہ جبر وظلم اور استبدار کے خلاف اہم رول ادا کرکے آزادی کی تحریکوں میں ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے اور آج بھی علماء کرام کی بدولت مغربی ایجنڈے اور عالمی عزائم کے خلاف قوم جمعیت علماء اسلام کے پلٹ فارم پر جدوجہد کررہی ہے، انھوں نے کہا کہ عالمی اجتماع میں تاجر برادری کی مالی وجانی شرکت سے اسلام اور ملک کے خلاف ناپاک عزائم خاک میں ملائیں گے ،انہوں نے پنچاب اور سندھ میں جاری خیبر پختونخوا اور قبائل کے خلاف نفرت امیز مہم اور انکے خلاف کاروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تعصب اور نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور دیگر صوبوں میں رہنے والے پختونوں کو تحفظ فراہم دیا جائے انہوں نے کہاکہ عالمی اجتماع مغربی تہذیب کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیگا، استعمار کے خلاف 100سالہ جدوجہد تاریخ کا حصہ بن چکا ہے، اسلامی تہذیب کا دفاع اور دنیا بھر کے مظلوم ا قوام کی رہنمائی عالمی اجتماع کا ایجنڈا ہے، ہم اپنے اہداف اور نصب العین سے غافل نہیں روشن خیالی کے نام پر عریانی مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے انہوںنے کہاکہ توہین رسالت ؐکے مرتکب افراد کے خلاف کاروائی نہ کرنا ریاست کی کمزوری ہے ،علماء اور جمعیت کے کارکن ناموس رسالت ﷺ کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیئے تیار ہیں، دینی مدارس اورمذہبی قوتوں نے ہمیشہ اسلام اور پاکستان کے بقاء کی جنگ تن تنہا لڑی ہے مدارس اور مذہبی قوتوں کے خلاف پروپیگنڈہ عالمی صہیونی سازشوں کا ایجنڈاہے ،سوشل میڈیا پر کائنات کی مقدس تر ین شخصیات کی توہین انتہائی شر مناک ہے اور ایسے لوگوں گرفتار کر کے عبرتناک سزا دی جا ئے ،مقدس شخصیا ت کی شان میں گستاخی ہر گز قبول نہیں کی جائے گی انہوں نے کہاکہ افسوس کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میںاس طرح کے گستاخانہ پیجزچلائے جارہے ہیںان کے ذمہ دار در اصل کفار کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں جسٹس شوکت عزیز امت مسلمہ کی تر جمانی کی ہے حکومت سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد کو فوری ہٹانے کے اقدامات کرتے ہوئے غیرت ایمانی کا ثبوت دے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پر بناہے اس میں اسلام کے احکامات کے خلاف کسی بھی دبائو قبول نہیں کیا جائے گاجے یو آئی کے صد سالہ عالمی اجتماع کی تیاریاں عروج پر ہیں جس میں دنیا بھر سے اسلامی ممالک کے وفود شریک ہوں گے اس اجتماع کے ملکی حالات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے یہ اجتماع عالم اسلام کے اتحاد اور وطن کے دفاع کے لیئے سنگ میل ثابت ہوگا کار کنوں نے قافلوں کی تریب قائم کر نا شروع کر دی ہے۔

متعلقہ عنوان :