گورنمنٹ سکیم کے تحت حج درخواستوں کی وصولی آج سے شروع‘ فا رم10 بینکوں کی نامزد شا خوں میں جمع ہوں گے، صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے درخواست گزاردو لاکھ 80ہزارروپے جبکہ صوبہ سندھ اور بلوچستان کے عازمین دو لاکھ 70ہزارروپے جمع کروائیں گے

اتوار 16 اپریل 2017 23:30

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر اپریل ء)قومی بینکوں کے ذریعے گورنمنٹ سکیم کی ایک لاکھ سات ہزار 526نشستوں کے لئے حج درخواستوں کی وصولی آج پیر17اپریل سے شروع ہو کر بدھ 26اپریل تک جاری رہے گی جبکہ قرعہ اندازی جمعہ 28اپریل کو ہو گی ۔ تفصیلات کے مطابق ہردرخواست گزار کے لئے درخواست فارم میں حضرت محمدکی ختم نبوت پر ایمان رکھنے کے بارے میں بیان حلفی پر ستخط کرنا یا انگوٹھا لگانا لازمی ہے۔

درخواست گزار کے پاس نادر اکاجاری کردہ قومی شناختی کارڈ‘یکم مارچ2018ء تک کارآمد مشین ریڈیبل پاسپورٹ یا پاسپورٹ بنوانے کے لئے جمع کروائی جانے والی درخواست کی رسید‘ہلکے نیلے رنگ کے پس منظر میں 4x3سینٹی میٹر سائز کی12تصاویر اور واجبات کی رقم ہونا ضروری ہے - صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے درخواست گزاردو لاکھ 80ہزارروپے جبکہ صوبہ سندھ اور بلوچستان کے عازمین دو لاکھ 70ہزارروپے جمع کروائیں گے -ہر درخواست دہندہ نے حج درخواست فارم پر پانچ جگہ دستخط کرنے ہیں-درخواست دہندہ کو اپنا بلڈ گروپ بھی معلوم ہوناچاہئے -اس کے علاوہ حاجی کے صحت منداور سفر کے قابل اور چھوت کی کسی بیماری میں مبتلا نہ ہونیکے بارے میں بھی درخواست فارم پر بنے ہوئے سرٹیفکیٹ کی کسی سرکاری ہسپتال کے مستند ڈاکٹر سے تصدیق کروانا بھی ضروری ہی- پرائیوٹ ڈاکٹر کا تصدیق کردہ میڈیکل سرٹیفکیٹ قابل قبول نہیں ہو گا- سرٹیفکیٹ میں درخواست گزار کی عمر‘ بلڈ گروپ ‘ جن دوائوں سے اسے الرجی ہے اور دیرینہ بیماریاں جن کے لئے مستقل دوا استعمال کی جاتی ہے کا اندراج کیا جائے گا -اسکے علاوہ درخواست گزار کے جسمانی طور پر سفر حج کے قابل ہونے ‘ اس کے لئے معاون یا وہیل چیئر کے استعمال کی ضرورت کے بارے میں بھی واضح طور پر لکھا جائے گا - کسی قسم کی چھوت کی بیماری کے مریض یا حاملہ خواتیں سفر حج پرجانے کی اہل نہیں- معذور افراد کے درخواست فارم میں ان کے ساتھ جانے والے معاون کا نام اور درخواست نمبر ضرور لکھاجائے۔

(جاری ہے)

معاون کا معذور کے گروپ میں سفر کرنا لازمی ہے۔خواتین اپنا سر‘ بال‘ کا ن اور گلا ڈھانپ کر تصویربنوائیں- کسی بھی عمر کی خاتون کو محرم کے بغیر سفر حج پر جانے کی اجازت نہیں تا ہم سعودی تعلیمات کی روشنی میں فقہ جعفریہ کی 45سال سے زائد عمر خواتین محرم کی لازمی شرط سے مستثنی ہیں-اہل سنت کے تمام مسالک کے نزد یک خواتین کے ساتھ شرعی محرم کا سفر کرنا ضروری ہے۔

ایک محرم کے ساتھ زیادہ سے زیادہ چار خواتین سفر کرسکتی ہیں۔شرعی محرم میں شوہر، والد، بھائی ، بیٹا، دادا، نانا، سسر، چچا، ماموں ، بھتیجا ، بھانجا ، پوتا، نواسا اور داماد شامل ہیں۔ دیور‘ جیٹھ اور بہنوئی اس فہرست میں شامل نہیں -خواتین محرم کے ساتھ شرعی رشتہ اور شرعی رشتہ کا کوڈ متعلقہ خانے میں درج کریں‘ محرم کا حج درخواست نمبر متعلقہ خانے میں درج کریں اور محرم سے دستخط کروائیں۔

تاہم ا س نیک کام کے لئے جعلی محرم نہ بنائے جائیں- فارم سیاہ روشنائی والے قلم سے خوشخط انگریزی میں نہایت احتیاط سے پُر کریں-کوئی حرف غلط لکھا جائے تو اس پر سفید فلوڈ لگا کر دوبارہ اس خانہ میں صاف صاف لکھیں- احتیاط کریں کہ کوئی حرف یا ہندسہ خانے کی کسی لکیر کو نہ لگے -درخواست فارم میں اپنے کوائف درست اور مکمل طور پر لکھیں ‘ فارم کا کوئی کالم خالی نہ چھوڑیں اورغیر متعلقہ کالم کاٹ دیں-ایک خانے میں صرف ایک حرف یا ہندسہ لکھیں - حج درخواست فارم میںنادرا کے جاری کردہ شناختی کارڈ کا نمبر درج کرتے وقت ڈیش (-) نہ ڈالیں -نام‘ ولدیت یاخاوند کے نام سمیت تمام خانوں میں ہر لفظ کے بعد ایک خانہ خالی چھوڑ دیں- فارم میں اپنا وہی نام ‘ ولدیت‘ زوجیت لکھیں جو پاسپورٹ پر درج ہے - نام‘ ولدیت لکھتے وقت مسٹر‘ مسز ‘ مس وغیرہ کے الفاظ نہ لکھیں- نام‘ ولدیت یا زوجیت لکھنے سے پہلے دیکھ لیں کہ نام کا کوئی حصہ خانوں سے باہر نہ ہو - خواتین اپنے شناختی کارڈکے مطابق حج درخواست فارم پر اپنے والد یا خاوند کا نام لکھیں -ایسی شادی شدہ خواتین جن کے شناختی کارڈ پر ابھی تک خاوندکا نام نہیں لکھا گیا اور وہاں والد کا نام لکھا ہو ا ہے‘ وہ اپنے حج درخواست فارم پر خاوند کی بجائے والد کانام ہی لکھیں ورنہ نادرا سے ان کے شناختی کارڈ کی تصدیق نہیں ہو سکے گی -خط و کتابت کے لئے درخواست فارم پر اپنا موجود ہ پتہ لکھیں جہاں سے ڈاک بآسانی سے مل سکے۔

تحصیل کوڈ کے خانے میں کوڈ درج کرنے کے لئے کوڈلسٹ متعلقہ بینک سے دیکھی جا سکتی ہے ۔ فارم پر ہلکے نیلے پس منظر میں بنوائی گئی 4x3 سینٹی میٹرسائز کی تصویر چسپاں کریں‘ اسے سٹیپل نہ کریں-درخواست فارم پر اپنے انٹرنیشنل پاسپورٹ کے فوٹو والے صفحے کی فوٹو کاپی چسپاں کرنا ضروری ہے -عازمین حج انفرادی طور پر درخواست جمع کروا سکتے ہیں -تاہم ایک خاندان‘ محلے یا علاقے کے لوگ یا دوست احباب مل کر14افراد پر مشتمل گروپ بھی بنا سکتے ہیں -گروپ خود ترتیب دیں اور اپنے گروپ میں سے کسی تعلیم یافتہ اورمناسک حج سے آگاہی رکھنے والے شخص کو گروپ لیڈر نامزد کریں اور اس کے درخواست فارم نمبر گروپ کے باقی افراد کے فارم میں گروپ لیڈر کے خانے میں لکھا جائے -گروپ میں شامل تمام افراد کا مقام روانگی‘ رہائش کی کیٹگری‘ فقہ ‘گروپ لیڈر کا درخواست نمبر اور واجبات حج بمع درخواست فارم جمع کرانے کی تاریخ اور وقت ایک ہونا ضروری ہے ورنہ گروپ میں موجود ہر فرد گروپ لیڈر کے تابع ہوگا -گروپ لیڈر کو بتایا جائے کہ وہ گروپ لیڈر بنادیا گیا ہے اور گروپ لیڈر کو اس کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا جائی- اسی طرح عازمین حج کو بھی مطلع کیا جائے کے فلاں شخص ان کا گروپ لیڈر ہے - گروپ میں کوئی سگریٹ نوش شامل کرنے کی صورت میں گروپ کے ممبران اور لیڈر سے اجازت لی جائے -حج درخواستیں جمع کروانے والے تمام مرد وخواتین کسی بااعتماد شخص یا قریبی عزیز کو نامزد کریں-درخواست فارم میں نامزد کے خانے میں کسی ایسے شخص کا نام تحریر کریں جس سے کسی حادثے کی صورت میں فورا رابطہ کیا جاسکے اور وہ حاجی بقایا جات حقداروں کو پہچانے کا ذمہ دار ہو -بہتر ہے کہ نامزد افراد حاجی کے حقداروں یا خاندان سے ہو - حاجیوں کے تحفظ کے لئے وزارت مذہبی امور نے تکافل فنڈ قائم کیا ہے -اس فنڈ میں 500روپے فی کس جمع کروانے کے عوض دوران حج وفات ‘ معذوری یا زخمی ہونے کی صورت میں حج پالیسی کے مطابق معاوضہ دیا جائے گا - حج کے دوران طبعی یا حادثاتی موت کی صورت میں مروجہ قوانین کے تحت سعودی عرب میں دفن کیا جائے گا-تمام عازمین کو حج درخواست فارم میں شامل اقرار نامے پر بھی دستخط کرنا ہوں گے جس کے تحت انہیں تمام سعودی قوانین کی پابندی کرنے‘سیاسی سرگرمیوں ‘ مذہبی تعصب اور کھلے عام سعودی حکام اور خدام الحجاج یا ان کے نمائندوں کے خلاف مظاہرے سے اجتناب کرنا ہو گا-اس کے علاوہ انہیں پاکستان حج مشن کی طرف سے جاری کی جانے والی ہدایات کی پابندی کرنے اور کوئی ایسا عمل نہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرواناہوگی جس سے پاکستان کی عزت پر حرف آئے یاپاکستان کے جھنڈے یا کسی منقولہ و غیر منقولہ جائیدا د کو نقصان پہنچتا ہو-درخواستیں 10بینکوںکی نامزد برانچوں میں جمع کروائی جا سکتی ہیں-ان میں نیشنل بینک آف پاکستان ‘ حبیب بنک‘ الائیڈ بنک‘ یونائیٹڈ بنک‘ ایم سی بی بنک ‘ زرعی ترقیاتی بنک‘ بینک الفلاح‘ میزان بنک‘ حبیب میٹرو پولیٹن بنک اور بینک آف پنجاب شامل ہیں-

متعلقہ عنوان :