بحرین میں ماسک نہ پہننے ہزاروں افرادکے خلاف مقدمات درج

صرف شمالی گورنریٹ میں 2 ہزار افراد کو بھاری جرمانے کیے جا چکے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 30 جون 2020 15:26

بحرین میں ماسک نہ پہننے ہزاروں افرادکے خلاف مقدمات درج
منامہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30جون 2020ء) بحرین میں ماسک نہ پہننے والوں کے خلاف مقدمات درج ہونے لگے۔ پولیس کی جانب سے خاص طور پر گنجان آباد علاقوں، اہم سڑکوں، بازاروں اور شاپنگ مالز میں ماسک کے حوالے سے خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔ جہاں کوئی فرد ماسک کے بغیر نظر آتا ہے، اس پر فوری طور پر مقدمہ درج کر کے اس پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

بحرین پولیس کے ایک اعلیٰ عہدے دار بریگیڈیئر جنرل ڈاکٹر شیخ حماد بن محمد الخلیفہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مملکت میں اب تک 6,128 افراد کو ماسک نہ پہننے پر ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں اور انہیں بھاری جرمانے بھرنے پڑے ہیں۔ شیخ حماد نے بتایا کہ صرف شمالی گورنریٹ میں 2 ہزار افراد کو اس خلاف ورزی پربھاری جرمانے کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ کیپٹل پولیس کی جانب سے 1265، محرق پولیس نے 1,201 اور جنوبی گورنریٹ پولیس کی جانب سے 979افراد پر جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

شیخ حماد نے مزید کہا کہ مملکت میں کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے ماسک کی خاص طور پر پابندی کروئی جا رہی ہے۔ لوگوں کو بازاروں، پارکس، دکانوں میں سماجی فاصلے کی تلقین کی گئی ہے ، اس کے علاوہ ماسک پہننے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ جبکہ پانچ سے زائد افراد کے اجتماع پر بھی پابندی عائد ہے۔کورونا متعلق احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر کم از کم تین ماہ قید کی سزا سْنائی جا رہی ہے، جبکہ 1 ہزار بحرینی دینار سے لے کر 10 ہزار دینار تک کا جرمانہ بھی عائد کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل بحرین کے ایک خاندان کے 16 افراد کورونا سے متاثر ہو گئے تھے۔ میڈیا کے مطابق ایک بحیرینی خاندان افطار کی دعوت پر اکٹھا ہوا۔ ان میں سے ایک شخص کورونا سے متاثرتھا، جس کی وجہ سے افطار کی اس تقریب میں موجودتمام افراد کورونا سے متاثر ہو گئے۔ وزارت صحت کے مطابق ان افراد نے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اجتماعی دعوت میں شرکت کی۔ اس دوران سماجی فاصلے کو بھی نظر انداز کیا گیا، جبکہ ماسک اور گلوز پہننے جیسی احتیاطی تدابیر بھی اختیار نہ کی گئیں، جس کا نتیجہ اس خاندان کے 16 افراد میں کورونا کی تشخیص کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔ متاثرہ افراد میں بچوں کے علاوہ بوڑھے بزرگ بھی شامل ہیں۔ 

منامہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں