بحرین میں خلیج عرب کا سب سے بڑا رومن کیتھولک چرچ کھل گیا

لیڈی آف عربیہ کیتھیڈرل میں کم از کم 2,300 افراد بیٹھ سکتے ہیں ، جو دارالحکومت منامہ سے تقریباً 20 کلومیٹر جنوب میں ایک صحرائی قصبے میں واقع ہے

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 10 دسمبر 2021 15:01

بحرین میں خلیج عرب کا سب سے بڑا رومن کیتھولک چرچ کھل گیا
منامہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 10دسمبر 2021ء ) بحرین میں خلیج عرب کا سب سے بڑا رومن کیتھولک چرچ کھل گیا، لیڈی آف عربیہ کیتھیڈرل میں کم از کم 2,300 افراد بیٹھ سکتے ہیں ، جو دارالحکومت منامہ سے تقریباً 20 کلومیٹر جنوب میں ایک صحرائی قصبے میں واقع ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق ایک آکٹونل گنبد کے ساتھ جدیدیت پسند چرچ بیٹھنے کے کئی درجے ، دو چیپل اور 800 گنجائش والا آڈیٹوریم بحرین کے 80,000 کیتھولکوں کے لیے ایک مرکزی نقطہ اور تعمیراتی تاریخی نشان بننے کے لیے تیار ہے ، اس حوالے سے قطر، بحرین، کویت اور سعودی عرب پر محیط شمالی عرب کے کیتھولک ویکیریٹ یا دائرہ اختیار کی نگرانی کرنے والے بشپ پال ہینڈر نے کہا کہ یہ ایک شاندار احساس ہے ، ہمیں ایسی شاندار اور غیر معمولی عمارت ملنے پر خوشی ہے جو بحرین میں فن تعمیر کی خاص بات ہے ، ہم اس پر شکر گزار ہیں۔

(جاری ہے)

بتایاگیا ہے کہ بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے 8 سال قبل 9000 مربع میٹر زمین دی تھی اور ان کے نمائندے شیخ عبداللہ بن حمد آل خلیفہ نے جمعرات کو چرچ کا افتتاح کیا ، لیڈی آف عربیہ ، جس کا نام شمالی عرب کے ویکیریٹ کی سرپرستی کے نام پر رکھا گیا ہے، ارد گرد کلومیٹر تک دیکھا جا سکتا ہے اور اس کا ڈیزائن حیرت انگیز ہے ، یہ ایک خیمے سے مشابہت رکھتا ہے ، اس کے اوپر ایک آکٹونل گنبد ہے جس کے نیچے زیادہ تر لوگ مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے جمع ہوں گے ، سرمئی دیواریں پیٹرا سیرینا پتھر سے بنی ہوئی ہیں جو صرف فلورنس میں تیار کی جاتی ہیں ، دیواروں پر شبیہات کا ایک سلسلہ ہے۔

افتتاح کے موقع پر کیتھیڈرل کے اطالوی معمار Mattia Del Prete نے کہا کہ میں خوشی اور جذبات سے بھرا ہوا محسوس کرتا ہوں، پورے منصوبے کا سب سے بنیادی پہلو روشنی ہے ، دن میں ہر وقت یہ رنگ اور ماحول کو تبدیل کرتا ہے ، اس کا افتتاح بحرین کے کیتھولک کے لیے جشن کا ایک لمحہ ہے بلکہ اپنے میزبان ملک کے لیے گہرا شکریہ ادا کرنے کا بھی ایک لمحہ ہے ، بحرین نے طویل عرصے سے یہودیت سے لے کر ہندو تک دوسرے مذاہب کے لوگوں کو امن سے عبادت کرنے کی اجازت دی ہے ، بحرین میں تقریباً 200 سال قبل ایک ہندو مندر قائم کیا گیا تھا جب کہ 19ویں صدی میں ایک امریکی مشن کو وہاں چرچ کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔

دی نیشنل سے گفتگو کرتے ہوئے کنگ حمد گلوبل سنٹر آف پیس فل ایکسٹینس کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین شیخ خالد بن خلیفہ الخلیفہ نے کہا کہ یہ ایک ایسے حکمران کے لیے واقعی کوئی آسان سوال نہیں تھا جو بہت قدامت پسند، بہت مسلمان، عرب تھا ، مجھے یقین ہے کہ اس کی بہت زیادہ مخالفت تھی لیکن اس نے اس پر قابو پالیا۔

منامہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں