سعودی طالبات کے وارے نیارے ہو گئے

نجران یونیورسٹی کی طالبات کو صبح سویرے کافی کا کپ بلامعاوضہ دِیا جا رہا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 30 جنوری 2020 12:13

سعودی طالبات کے وارے نیارے ہو گئے
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2020ء) سعودی عرب میں خواتین پرکئی دہائیوں سے عائد سماجی پابندیوں میں نرمی آ چکی ہے۔ مملکت میں اب سعودی لڑکیوں کی تعلیم کی جانب بھی خاص زور دیا جا رہا ہے۔ اسی وجہ سے اس وقت لاکھوں سعودی بچیاں سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر کے معاشرے کے ایک کارآمد فرد کے طور پر سامنے آ رہی ہیں۔ کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ آنے والی مصیبت میں ہی کوئی بڑی مہربانی یا نعمت چھُپی ہوتی ہے۔

ایسا ہی معاملہ نجران یونیورسٹی کی طالبات کے ساتھ ہوا ہے، جو اپنے کیفے ٹیریا میں موجود کھانے پینے کی اشیاء کے معیار اور قیمتوں سے بہت زیادہ غیر مطمئن تھیں۔ سینکڑوں طالبات کے شکایت کرنے کی دیر تھی کہ ان پر کیفے ٹیریا کی جانب سے ایسی مہربانی کر دی گئی کہ وہ خوشی سے پھُولے نہیں سما رہیں۔

(جاری ہے)

اُردو نیوز کے مطابق طالبات کو اب صبح کے وقت کیفے ٹیریا سے کافی کا مفت کپ پینے کی بڑی سہولت مِل گئی ہے۔

جس کے باعث اب کیفے ٹیریا میں طالبات کا تانتا بندھا رہتا ہے اور ان کی تمام شکایات دُور ہو گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق طالبات نے شکایت کی تھی کہ کیفے ٹیریا میں پیش کی جانے والی کھانے پینے کی اشیاء حفظانِ صحت کے معیارات پر پُوری نہیں اُترتیں۔ دُوسری شکایت یہ تھی کہ کھانے پینے کی ورائٹی بہت محدود ہے جس کی بناء پر وہ اُکتا جاتی ہیں اور انہیں یونیورسٹی سے باہر جا کر کھانا پینا پڑتا ہے۔

ایک اور شکایت کیفے ٹیریا کی جانب سے اشیاء کے بہت زیادہ نرخوں کے حوالے سے تھی۔ طالبات کا کہنا تھا کہ کیفے ٹیریا میں ملنے والی اشیاء بہت زیادہ کیلوریز ہوتی ہیں جن کی وجہ سے اُن کی صحت کو خطرات لاحق ہو رہے ہیں۔ جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طالبات پر پابندی لگائی گئی تھی کہ وہ گھر سے یا باہر سے کھانا خرید کر یونیورسٹی کے احاطے میں نہیں کھا پی سکتیں۔

یہ شکایت سامنے آنے کے بعد یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے کیفے ٹیریا انتظامیہ سے بات کر کے کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی لانے اور حفظانِ صحت کے معیار کو بہتر بنانے کی تاکید کی گئی۔ جبکہ کیفے ٹیریا کی جانب سے طالبات کو یہ خوش خبری بھی سُنا دی گئی کہ وہ صبح کے وقت گرما گرم کافی سے بھی لطف اندوز ہو سکتی ہیں، جس کے بدلے میں ان سے کوئی رقم وصول نہیں کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

نجران میں شائع ہونے والی مزید خبریں