5 مزدوروں کا عالمی دن ::::

حیدرآباد میں مختلف مزدور یونینوں اور سیاسی و سماجی تنظیموں کی جانب سے ریلیاں نکال کر شکاگو کے شہید محنت کشوں کو خراج عقیدت پیش

بدھ 1 مئی 2024 22:46

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر حیدرآباد میں مختلف مزدور یونینوں اور سیاسی و سماجی تنظیموں کی جانب سے ریلیاں نکال کر شکاگو کے شہید محنت کشوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی ای) کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے کہاکہ واپڈا کے غیور مزدوروں کے اتحاد، یگانت اور طاقت کا سر چشمہ ہے آج کے اس عظیم الشان جلسے کے توسط سے حکومتی ایوانوں اور ٓئی ایم ایف کے زرخرید غلاموں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ملک کے اثاثوں بالخصوص مفاد عامہ قومی ادارے محکمہ بجلی کی آئوٹ سورس کے ذریعے نجکاری کرنے کا خیال دل ودماغ سے نکال دیں ورنہ واپڈا کے غیور محنت کش جو اپنی جانوں کا نذرانہ کرکے بجلی کی کمپنیوں کو چلارہے ہیں کہیں تنگ آمد بجنگ کے مصداق آپ کا گھیرائو کرکے آپ کا جینا حرام نہ کردیں اور ان ملک دشمنوں کو پھر کہیں چھپنے کا موقع نہیں ملے گا کیونکہ ملک کا محنت کش اس وقت سخت اذیت اور مصیبت کا شکار ہے ملازمین کی شدید کمی ، کام کا دبائو، بے روزگاری اور مہنگائی کے باعث ملک کا محنت کش کسمپرسی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہے آج کے اس عظیم اجتماع جس میں حیدرآباد کے علاوہ حیسکو کے زیراثر دیگر اضلاع کے ملازمین نے بھی بھاری تعداد میں شرکت کرکے جس مزدور دوستی کا ثبوت دیا ہے میں انہیں دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔

(جاری ہے)

لیبر یونین موومنٹ، کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان، پاکستان پیپلز پارٹی لیبر ونگ، عوامی ڈیموکریٹک پارٹی، یونائیٹڈ لیبر فیڈریشن سندھ، آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن، قاسم لیبر یونین، میثم یونین، اور دیگر لیبر ٹریڈ یونینز نے حیدرآباد میں ریلیاں نکالیں جوپریس کلب پہنچے۔ اس موقع پر کامریڈ بخشل تھلہو، کامریڈ اقبال، محمد نعیم، اشرف بوزئی، حاجی وزیر خان، آصف خٹک، عمر حمیر خان، نبی بخش ابڑو، عباس رند، لعل بخش کلہوڑو، حسن چانڈیو اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شکاگو کے محنت کشوں نے مزدوروں سے آٹھ گھنٹے کام لینے اجرت میں اضافے، میڈیکل سمیت مزدوروں کے دیگر بنیادی مسائل کے حل کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور اس وقت کے امریکہ کے ظالم حکمرانوں سے ان کے مطالبات تسلیم کرائے اور آپس میں امن قائم کیا۔

کارکنوں. جس کی وجہ سے دنیا بھر میں مزدوروں سے 8 گھنٹے کام لینے کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ تاہم اس کے باوجود پاکستانی مزدوروں کی معاشی حالت انتہائی خراب ہے، حکومت کی جانب سے سرکاری ٹھیکوں میں بھی کم از کم 32 ہزار تنخواہ نہیں دی جاتی۔ آج بھی مزدوروں کو 8ہزار سے 12ہزار تنخواہ دے کر ان کا استحصال کیا جا رہا ہے لیکن کوئی دیکھنے یا کہنے والا نہیں جس کی وجہ ملک کے حکمران ہیں۔ جو سرمایہ دار طبقے میں شامل سے تعلق رکھتے ہیں اور محنت کشوں کا خون چوس رہے ہیں۔ انہوں نے شکاگو کے شہداء کی جدوجہد اور قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ محنت کشوں میں جو اتحاد پیدا ہوا ہے وہ ان کی قربانیوں سے ہے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں