دنیا کی توجہ تشدد اورظلم کا کشمیریوں کی جانب مبذول کروانا چاہتے ہیں. عمران خان

پاکستان، بھارت سے بات چیت کے لیے بہت کچھ کر چکا ہے اب مزید کچھ نہیں کر سکتا. وزیراعظم

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 22 اگست 2019 13:03

دنیا کی توجہ تشدد اورظلم کا کشمیریوں کی جانب مبذول کروانا چاہتے ہیں. عمران خان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اگست۔2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مذہبی بنیادوں پر تشدد کا نشانہ بننے والوں کے پہلے عالمی دن کے موقع پر ہم دنیا کی توجہ لاکھوں کشمیریوں کی جانب مبذول کروانا چاہتے ہیں ، جنہیں تشدد اور بدسلوکی کا سامنا ہے، مقبوضہ کشمیرمیں ممکنہ قتل عام کوروکنے کے لیے بھی آگے آناچاہیے.

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا آج مذہب کی بنیادپرتشددکانشانہ بننے والوں کاپہلاعالمی دن ہے، آج کے دن ہم دنیا کی توجہ بھارت کے جبرواستبداد میں گھرے لاکھوں کشمیریوں کی جانب مبذول کروانا چاہتے ہیں جنہیں توہین و تشدد کا سامنا ہے اور ان کے بنیادی حقوق اورآزادی سے محروم رکھا گیا ہے.

عمران خان نے کہا کہ قابض بھارتی افواج نے کشمیریوں کوعیدالاضحی اورمذہبی رسومات کی ادائیگی سے محروم رکھا، دنیامذہب اورعقیدے کی بنیاد پرتشددکا شکارافرادسے اظہاریکجہتی کررہی ہے، اسے مقبوضہ کشمیرمیں ممکنہ قتل عام کوروکنے کے لیے بھی آگے آناچاہیے. علاوہ ازیں امریکی جریدے نیویارک ٹائمزسے انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان، بھارت سے بات چیت کے لیے بہت کچھ کر چکا ہے اب مزید کچھ نہیں کر سکتا، بھارت سے مذاکرات کا فائدہ نہیں ہے‘ عمران خان نے ایٹمی صلاحیت کے حامل دو ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہونے کے امکان کو رد کیا جبکہ ان کی بھارت کے خلاف تنقید میں مزید شدت آگئی.

انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ اس وقت نئی دہلی میں جو حکومت ہے وہ جرمنی کے نازیوں جیسی ہی ہے‘ اس وقت 2 ایٹمی طاقتیں ایک دوسرے کی آنکھ میں آنکھ ڈالے ہوئے ہیں کچھ بھی ہوسکتا ہے‘انہوں نے ایک مرتبہ پھر دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کشیدگی بڑھنے کا خطرہ ہے دنیا کو اس صورتحال سے خبردار رہنا چاہیے. وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ کشمیریوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں جبکہ خدشہ ہے کہ مقبوضہ وادی میں نسل کشی ہونے والی ہے.

انٹرویو میں انہوں نے باور کروایا کہ اپنے دورہ امریکا کے دوران انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خطے کی انتہائی تباہ کن صورتحال کے خدشے سے آگاہ کردیا. بھارت کی ہٹ دھرمی سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے بھارت نے میری باتوں کو محض اطمینان کے لیے لیا، پاکستان بھارت سے بات چیت کے لیے بہت کچھ کر چکا ہے اب مزید کچھ نہیں کرسکتا.

دونوں ممالک کے درمیان حالیہ کشیدگی مقبوضہ وادی میں بھارتی حکومت کے یکطرفہ اقدام، لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے پیش نظر وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ بھارت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں. وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں نسل کشی کر سکتا ہے‘انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مشاہدہ کرنے کے لیے اپنے مبصر مقبوضہ کشمیر بھیجے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں