وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ملکی معیشت اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر اہم اجلاس طلب

اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور عوامی مشکلات کے تدارک کے لیے حکمت عملی پر مشاورت ہو گی.حکومتی ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 18 اکتوبر 2021 13:29

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ملکی معیشت اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر اہم اجلاس طلب
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 اکتوبر ۔2021 ) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ملکی معیشت اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر اہم اجلاس آج ہوگا اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور عوامی مشکلات کے تدارک کے لیے حکمت عملی پر مشاورت ہو گی. اجلاس میںوفاقی وزراءکو صوبائی و ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر اقدامات کے حوالے سے ہدایات دی جائیں گی اجلاس میں عوام کی ریلیف کے لیے اقدامات پر اہم فیصلے متوقع ہیں.

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے ملک میں بڑھتی مہنگائی اور عوامی رد عمل کے بعد مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا گیا ہے جس سے آج متعلقہ حکام کو بریف کیا جائے گا.

(جاری ہے)

اجلاس میں وفاقی وزرا، مشیر اور اہم عہدیداران شرکت کریں گے وزیر اعظم وزرا کو مہنگائی کے خلاف اقدامات کرنے کے لیے تجاویز دینے کی ہدایت کریں گے واضح رہے کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کے بعد عوام اور اپوزیشن کی جانب سے شدید رد عمل سامنا آیا ہے اس سے قبل بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا تھا.

دوسری جانب آج انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ایک روپے 80 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 173 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے. میٹیس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق 12 بج کر 37 منٹ پر ڈالر 173 پر بند ہوا جبکہ سابق سیشن میں ڈالر 171 روپے 18 پیسے پر فروخت ہوا رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور ڈالر کی طلب میں اضافے کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے.

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ روپے پر اضافی دباﺅ حکومت اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مابین جاری مذاکرات کے اختتام کے لیے طے شدہ ٹائم فریم نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہوا جس کی وجہ سے فنڈ سے اگلی قسط جاری کرنے میں تاخیر ہوئی اس حوالے سے ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے بتایا کہ ایک دم ڈالر کی قیمت میں اضافہ تشویش ناک ہے.

ظفر پراچہ کے نزدیک عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے حکومت سے ہونے والی بات چیت میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں کمی کے واضح اشارے دیے ہیں جس کے اثرات مارکیٹ پر نظر آئے ہیں. ظفر پراچہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ڈیل فائنل نہ ہونے تک مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال برقرار رہے گی جس کے اثرات مارکیٹ نظر آتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کے قانونی طور پر کام کرنے والوں کو بھی ہراساں کیا جارہا ہے اور اس کے اثرات بھی مارکیٹ پر آرہے ہیں.

ظفر پراچہ کے نزدیک حکومت کو روپے کی قدر میں ممکنہ کمی کی افواہوں اور اطلاعات پر اسٹیک ہولڈرز سے فوری مشاورت کرنا ہوگی بصورت دیگر کرنسی مارکیٹ میں بحرانی کیفیت بڑھ سکتی ہے جو پورے معاشی سرکل کو متاثر کرے گی خیال رہے کہ 29 ستمبر کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے کے بعد 170 روپے تک جا پہنچا تھا. اس بارے میں کہا گیا کہ بظاہر لگتا ہے کہ پاکستانی روپیہ جسے ایشیا میں سب سے بری کارکردگی والی کرنسی قرار دیا جاچکا ہے تیزی سے بڑھنے والے امریکی ڈالر کے لیے میدان کھلا چھوڑ دیا ہے کہ بغیر چیک کیے آگے بڑھے اور مقامی کرنسی کی باقی قدر کو بھی ختم کر دے.

اسمگلنگ کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں اضافے سے متعلق 11 اکتوبر کو وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے) نے ڈالر مہنگا کرنے کے الزام میں 88 افراد کو حراست میں لے لیا ہے، زیر حراست افراد ڈالر ذخیرہ کرنے اور اسے اسمگلنگ کرنے میں ملوث تھے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ ڈالر ڈیل کرنے والی پاکستان کی 5 بڑی کمپنیوں کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 47 گرفتار افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کردی گئی ہے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں