پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے پاس 177 اراکین کے ساتھ اکثریت حاصل ہے. مریم اورنگزیب

حمزہ شہبازکی حکومت کو الیکشن کمیشن کے فیصلے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا‘یہ جھوٹ بول رہے ہیں حکومت ختم ہوگئی کیونکہ اس سے الیکشن وزیراعلیٰ پنجاب اور حکومت پنجاب پر کوئی اثر نہیں پڑتا. وفاقی وزیراطلاعات و نشریات کا پریس کانفرنس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 20 مئی 2022 17:53

پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے پاس 177 اراکین کے ساتھ اکثریت حاصل ہے. مریم اورنگزیب
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 مئی ۔2022 ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے پاس 177 اراکین کے ساتھ اکثریت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے الیکشن کمیشن کے فیصلے سے پنجاب میں اتحادی جماعتوں کی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا.

(جاری ہے)

وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے 25 اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کے فیصلے کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے کہا کہ جو لوگ 4 سال اقتدار میں مسلط رہے، عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور معیشت کی اینٹ سے اینٹ بجائی انہوں نے کہا کہ 4 سال اقتدار پر مسلط رہ کر سیاسی مخالفین اور میڈیا کی آواز بندی کرکے جس طرح کی نالائقی اور چوری کا بازار گرم رکھا وہ پاکستان کے عوام کے سامنے ہے.

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے 25 اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ آیا تو جو منحرف اراکین کے بارے میں آیا ہے مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ وہ اراکین تھے جنہوں نے پنجاب میں صوبہ بنانے، ایک کروڑ نوکری، 50 لاکھ گھر دینے اور ملک کے اندر کرپشن ختم کرنے کا وعدہ ہو ان سب پالیسیوں پر عدم اعتماد کرتے ہوئے اس قیادت سے انحراف کیا تھا.

انہوں نے کہا کہ جب الیکشن کمیشن کا فیصلہ آیا تو نالائق ٹولے نے عمران خان کی قیادت میں جھوٹ بولا ہے، انہوں نے الیکشن کمیشن کے باہر ایک ہفتے پہلے کمیشن کو گالی دے رہے تھے انہوں نے کہا کہ عمران خان الیکشن کمیشن پر حملہ کرنے اور الیکشن کمشنر سے استعفیٰ مانگ رہے تھے وہ آج الیکشن کمیشن کو سلام پیش کرتے ہیں اور یہی ان کی حقیقت ہے. انہوں نے کہا کہ رات کو جب عدالتیں آئین کو بچانے، آئین پر حملے کو بچانے کے لیے آئین شکن کے خلاف کھلیں تو اس وقت عدالتوں اور ججوں کو دھمکی دو، ان کے اہل خانہ پر الزامات عائد کرو اور ان کے خلاف اپنی پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک منظم مہم چلائی گئی اور جب فیصلہ آئے اور دوسری پارٹی کے جواب کا انتظار بھی نہ ہو اور شادیانے بجاو¿ اور سلام پیش کرو، یہ اس شخص کی ذہنی کیفیت ہے جس کو پاکستان کے عوام جانتے ہیں.

مریم اورنگزیب نے کہا کہ جو فیصلہ آیا ہے، اس سے پنجاب میں مسلم لیگ(ن) اور اتحادیوں کی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، حمزہ شہباز عدم اعتماد کی تحریک کے بعد وزیراعلیٰ بنے اور ابھی وہ وزیراعلیٰ ہیں، اس میں کوئی فرق نہیں پڑا انہوں نے کہا کہ یہ 25 لوگ ڈی سیٹ ہوتے ہیں تو تب بھی مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کی تعداد 177 بنتی ہے جبکہ دوسری طرف ان کے پاس 172 لوگ ہیں.

انہوں نے کہا کہ یہ جھوٹ بول رہے ہیں حکومت ختم ہوگئی کیونکہ اس سے الیکشن وزیراعلیٰ پنجاب اور حکومت پنجاب پر کوئی اثر نہیں پڑتا وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ جو 25 لوگ ڈی سیٹ ہوئے ہیں یہ تو دن دہاڑے پاکستان کے عوام کے سامنے انحراف کیا کیونکہ یہ آٹا، چینی اور بجلی چوروں اور جنہوں نے معیشت اور روزگار تباہ جن کی وجہ سے یہ اپنے حلقوں میں نہیں جاسکتے تھے اسی لیے دن کی روشنی میں عمران خان کے خلاف ووٹ دیا.

انہوں نے کہا کہ یہ عدم اعتماد ایک آئینی طریقہ اور اس میں یہ ووٹ دینے کا حق رکھتے ہیں، ان 25 لوگوں کو ان نتائج کا پتہ تھا تو یہ انحراف اپنی اس سیاست سے کی جس سے ان کے حلقے اور ملک کے عوام کو غریب اور تقسیم ہے اس سیاست کے خلاف ووٹ دیا تھا انہوں نے کہاکہ آج یہ 25 لوگ ڈی سیٹ نہیں ہوئے بلکہ عمران خان کے منہ پر 25 طمانچے پڑے ہیں، عمران خان اور تحریک انصاف آج ان 25 لوگوں سے محروم ہوگئی ہے.

مریم اورنگزیب نے کہا کہ انہوں نے ووٹ پاکستان کے عوام کے لیے دیا ہے اور بارہا کہا کہ فاشسٹ اور جو عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹیں، ان کے خلاف ووٹ دیا یہ 25 لوگ ابھی اس فیصلے کو چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں، ہر رکن کو پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کی ہدایت نہیں ملی تھی، پارٹی کی طرف سے ہدایت نہیں ملی تھی. انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب کے عوام کو جو منصوبے دیے اس ٹولے نے اس کا قتل کیا اور جو اصل میں وزیراعلیٰ تھا نہیں بلکہ وہ گونگا اور بہرا تھا اور اس کے اوپر فرح گوگی وزیراعلیٰ تھیں جنہوں نے عمران خان کی بے نامی ہوتے ہوئے پنجاب کے عوام کو لوٹا .

مریم اورنگزیب نے کہاکہ تمام حقائق پاکستان کے عوام کے سامنے ہے، 25 اراکین نے عدم اعتماد میں عمران خان کے خلاف ووٹ دیا اور ان کی سیاست کو ڈی سیٹ کیا ہے وزیراطلاعات نے کہا کہ جب الیکشن میں جائیں گے تو ٹکٹ دینے کے لیے آپ کو لوگ نہیں ملیں گے کیونکہ پاکستان کے عوام آپ کی اصلیت جانتے ہیں، مسلم لیگ (ن) آپ کے بدترین احتساب کے باوجود، میڈیا ٹرائل اور نیب گردی کے باوجود، سزائے موت کی چکیوں کے باوجود، اپنی بیٹیوں کو ہتھکڑیاں لگوا کر جیلوں میں جانے کے باوجودآج سرخرو کھڑی ہے.

سابق وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ آپ کے کرپشن کا ایک الزام بھی ثابت نہیں ہوا اور بدترین احتساب کے باوجود ایک شخص کا نام لیں جو نواز شریف کو چھوڑ کر گیا ہو اور مسلم لیگ (ن) سے انحراف کیا ہو انہوں نے کہا کہ آپ نے پاکستان کو لوٹا جس کی وجہ سے قومی اسمبلی میں آپ کے اتحادی آپ کو چھوڑ کر گئے اور عدم اعتماد کرتے ہوئے آپ کو اسمبلی سے اٹھا کر باہر کردیا، اسی طرح پنجاب میں بھی عدم اعتماد کے ذریعے اٹھا کر باہر پھینکا.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں