کراچی ،سندھ مدرسہ یونیورسٹی میں پنک ربن ڈے منایا گیا

منگل 23 اکتوبر 2018 18:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2018ء) سندھ مدرسہ یونیورسٹی میں خواتین میں چھاتی کے سرطان کے مرض سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے حوالے سے ’’پنک ربن ڈے‘‘ منایا گیا۔ اس موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خاص سابق سفیر اورکابینہ سیکریٹری ڈاکٹر معصومہ حسن نے کہا کہ ہمارے ملک میں چھاتی کا کینسرایشیا کے باقی ممالک سے بہت زیادہ ہے۔

ہر سال پاکستان میں چالیس ہزار خواتین اس مرض کی وجہ سے انتقال کرجاتی ہیں جبکہ نوے ہزار خواتین میں ہر سال اس مرض کی تشخیص ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مرض کی تشخیص کیلئے خواتین کو علم ہونا چاہئے۔ پاکستان میں عورتوں میں بریسٹ کینسر کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے، جس کی وجہ ماحولیاتی تبدیلی کا اثر ہے۔ ڈاکٹر معصومہ نے مزید کہا کہ ہمارے معاشرے کا یہ ایک المیہ بھی ہے کہ خواتین اس مرض کے متعلق بتاتے ہوئے گھبراہٹ کا شکارہوجاتی ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کو چاہئے کہ چھاتی کے سرطان کے حوالے سے شعورپیدا کرنے کیلئے کوششیں کی جائیں تاکہ خواتین بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اس مرض کے متعلق آگاہ ہوں۔سابق سفیر کا کہنا تھا کہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی جیسے اس عظیم ادارے میںآمد ان کے لئے باعث مسرت ہے، سندھ مدرسہ یونیورسٹی کی جانب سے خواتین میں چھاتی کے سرطان کے موضوع پر پروگرام منعقد کرنا ایک احسن اقدام ہے۔

یہاں آکر احساس ہوا کہ یہاں کی طالبات کتنی باشعور ہیں۔اس سے قبل کیمپس میڈیکل افیسر ڈاکٹر ماریہ نے چھاتی کے سرطان کے بارے میں اوراس مرض کے متعلق احتیاطی تدابیراختیار کرنے کیلئے اس کی تشخیص کے متعلق آگاہ کیا۔ پروگرام کے آخر میں پنک ربن ڈے کے حوالے سے طالبات کے درمیان رسہ کشی کا مقابلہ منعقدہوا جس میں ایجوکیشن اور انوائرمینٹ سائنسز کے شعبہ کی طالبات نے کامیابی حاصل کی۔ جبکہ طالبات میں بیسٹ پنک ڈریس کا مقابلہ بھی منعقد کیا گیا جس میں کمپوٹر سائنس ڈپارٹمینٹ کی طالبہ نمرا نعیم نے کامیابی حاصل کی۔ اسٹاف اوراساتذہ میں بیسٹ پنک ربن ڈریس کا انعام کیمپس میڈیکل افیسر ڈاکٹر ماریہ نے حاصل کیا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں