بلدیاتی قانون میں ترمیم پر اتفاق‘ کراچی میں 29 روز سے جاری دھرنا ختم کردیا گیا

بلدیاتی نظام سے متعلق جماعت اسلامی اور صوبہ سندھ کی حکومتی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی میں معاہدہ طے پا گیا

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 28 جنوری 2022 10:38

بلدیاتی قانون میں ترمیم پر اتفاق‘ کراچی میں 29 روز سے جاری دھرنا ختم کردیا گیا
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 جنوری 2022ء ) سندھ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان بلدیاتی قانون میں ترمیم پر اتفاق کے بعد کراچی میں 29 روز سے جاری دھرنا ختم کردیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بلدیاتی نظام سے متعلق جماعت اسلامی اور صوبہ سندھ کی حکومتی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی میں معاہدہ طے پا گیا ، جس میں جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی نے بلدیاتی قانون میں ترمیم پر اتفاق کیا اور جماعت اسلامی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔

بتایا گیا ہے کہ نئے بلدیاتی قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر جماعت اسلامی کا دھرنا ختم کرانے میں صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے اہم کردار ادا کیا ، جو رات گئے دھرنے کے مقام پر پہنچے اور دھرنے کے شرکاء کے ساتھ معاملاے طے کیا ، جس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ مذاکراتی ٹیموں کی جانب سے دو طرفہ اتفاق رائے ہو گیا ہے ، صحت سے متعلق اختیارات ، ادارے دوبارہ بلدیہ کو دے دیئے جائیں گے جب کہ میئر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے چیئر مین ہوں گے ، بلدیاتی الیکشن ایکٹ اور بل اسمبلی سے پاس ہونے کے 90 دن بعد انتخابات ہوں گے ، اس دوران انہوں نے احتجاجی دھرنے میں کار کنان کے سامنے تحریری معاہدہ پڑھ کر بھی سنایا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سندھ حکومت نے ہمارے اہم مطالبات مان لیے ہیں ، جس کے بعد اب دھرنے نہیں ہوں گے ، ہم نے پر امن جہدوجہد کی ، استقامت کے ساتھ کراچی کے شہریوں کے لیے 29 دن دھرنے میں بیٹھے رہے ، اب کراچی کا میئر با اختیار ہو گا کیوں کہ 2021ء کا ترمیمی بلدیاتی بل اب ختم ہو جائے گا ، ہم اس معاہدے پر عمل بھی کروائیں گے ، ہم نے پوائنٹ اسکورننگ نہیں کی جب کہ کراچی کی عوام نے بھی لسانیت کو مردہ باد کہا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں