سندھ لیگل ایڈوائزری کال سینٹر عوام کیلئے سندھ حکومت کا تحفہ ہے، بیرسٹر مرتضی وہاب

منگل 18 جون 2019 23:55

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) وزیراعلی سندھ کے مشیر اطلاعات، قانون اور اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ پاکستان بھر کے عوام کے لئے صحت کی سہولیات کے لئے این آئی سی وی ڈی کو ایک ماڈل ادارہ بنا دیا ہے، اس کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے بے سہارا لوگوں کی قانونی امداد کیلئے سندھ لیگل ایڈوائزری کال سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو کہ ملک بھر کے عوام کے لئے سندھ حکومت کی جانب سے ایک تحفہ ہے۔

منگل کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ لیگل ایڈوائزری کال سینٹر کے دورے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری قانون حکومت سندھ شارق احمد بھی موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت سندھ لیگل ایڈوائزری کال سینٹر نے اپنے کام کا آغاز جولائی 2018ء میں کیا تھا، اس دوران کال سینٹر میں 15 جون 2019ء تک 29934 کالز موصول کی گئیں جو کہ 450 سے زائد شہروں، ٹائونز اور دیہاتوں سے کی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کال سینٹر سے رابطہ کرنے والوں میں 22795 مرد، 5199 خواتین اور 7 خواجہ سراء شامل تھے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر اور شہید بے نظیر آباد سے تھا۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ ملک بھر سے ہر شہری ہیلپ لائن نمبر 080070806 پر کال کر کے کسی بھی معاملے میں قانونی مشورہ طلب کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت اس طرح کے مشاورتی ادارے عوام کے لئے کسی بھی نعمت سے کم نہیں۔

جرائم، گھریلو تشدد اور دیگر تشویشناک صورتحال میں لیگل ایڈ کال سینٹر متاثرہ فرد کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے متعلقہ سرکاری محکموں بشمول پولیس سے رابطہ کرتا ہے اس کے علاوہ سوشیو اکنامک مسائل، پبلک سروس، نادرا، ذکواة و عشر اور عام معلومات کیلئے اس کال سینٹر میں تربیت یافتہ عملہ کال اور میسجز موصول کر کے ان مسائل کو حل کرنے میں معاونت فراہم کرتا ہے۔

صوبائی مشیر کے دورے کے موقع پر متعلقہ حکام نے کال سینٹر کی کارکردگی اور فعالیت کے بارے میں آگاہی دی۔ صوبائی مشیر کو بتایا گیا کہ کال سینٹر میں اعلی عدالتوں کے 24 ماہر وکلاء کی ٹیم شہریوں کے مسائل کو قانونی طریقے سے حل کرنے کیلئے صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک موجود رہتی ہے جس کے بعد خود کار کال ریکارڈنگ کے ذریعے فون یا میسجز کے متعلقہ فرد سے رابطہ کیا جاتا ہے اور ان تمام کالز کا ریکارڈ ایک سال تک محفوظ رکھا جاتا ہے۔

صوبائی مشیر کو بتایا گیا کہ پرائیوٹ اسکول میں پڑھانے والے اساتذہ کی کم تنخواہوں کو قانونی طریقہ سے آگاہی فراہم کی گئی جس کے بعد حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے تمام نجی اسکول کے اساتذہ کی تنخواہوں میں حکومتی قوانین کے تحت اضافہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ بیرون ملک میں رہائش پذیر افراد کے مسائل بشمول گھریلو تشدد کے واقعات کے سدباب کیلئے کال سینٹر میں ماہر وکلا نے متعلقہ سفارت خانوں سے رابطہ کیا اور ان کے ملکی قوانین کے تحت ان افراد کو ریلیف فراہم کرنے میں خاطر خواہ مدد کی۔ صوبائی مشیر کو بتایا گیا کہ یہ کال سینٹر پورے پاکستان سے کال موصول کرتا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں