تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی،تعلیم وصحت کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے،اعظم نذیر تارڑ

یکساں نظام تعلیم ہر شخص کا بنیادی حق ہے، دو الگ نظام تعلیم رائج ہونے سے فاصلے بڑھے ہیں نظام تعلیم کی کامیابی کیلئے خوبصورت عمارت کی نہیں ہنر مند استاد کی ضرورت ہوتی ہے ،وفاقی وزیرقانون کاخطاب

اتوار 28 اپریل 2024 17:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) وفاقی وزیر قانو ن وانصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر دنیا کی کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی، تعلیم انسان کی شخصیت کو نکھارتی ہے،پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود اورہمارے اسکالرز ملک وبیرون ممالک علم کا نور پھیلا رہے ہیں،یکساں نظام تعلیم ہر شخص کا بنیادی حق ہے، دو الگ نظام تعلیم رائج ہونے سے فاصلے بڑھے ہیں ،نظام تعلیم کی کامیابی کیلئے خوبصورت عمارت کی نہیں بلکہ ہنر مند استاد کی ضرورت ہوتی ہے جو کامیابی کا ماڈل ہوتا ہے،تعلیم و صحت کا فروغ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان قائداعظم نظریہ پاکستان جوہر ٹائون میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

کانووکیشن میں یونیورسٹی سے مختلف تعلیمی پروگرامز میں پاس ہونے والے 600سے زائد طلباوطالبات میں ڈگریاںا ور نمایاں تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 100سے زائد طلبہ کو گولڈ میڈلزسے نوازا گیا۔

کانووکیشن میں وائس چانسلر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود، رجسٹرار راجہ عمر یونس،ڈاکٹر حاجرہ ، معین الدین ہاشمی ،فیکلٹی ممبران طلباو طالبات اور ان کے والدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر قانو ن و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کامیاب طلبہ اور ان کے والدین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے بغیر دنیا کی کوئی قوم ومعاشرہ ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا، تعلیم ہی کامیابی کا واحد راستہ ہے ، تعلیم یافتہ شخص ملک کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

ہمارے ملک میں باصلاحیت افراد کی کمی نہیں ،ہمارے پی ایچ ڈی اسکالرز پوری دنیا میں علم کا نور پھیلا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی عوام دوست پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم و صحت کا فروغ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، محمد شہباز شریف نے بطور وزیراعلی پنجاب سکول ایجوکیشن کی ترقی اور امتحانی نظام کی ری سٹرکچرنگ کے لئے گراں قدر خدمات انجام دیں۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے نصف صدی پوری کر لی ہے جس پر ان کی انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے، 1974 میں قائم ہونے والی اس یونیورسٹی نے تعلیمی میدان میں گراں قدر خدمات انجام دیں اور کم و بیش پچاس لاکھ طلبہ اب تک گریجویٹ ہو چکے ہیں جو اس اعلی تعلیمی ادارے کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وفاقی وزیر نے یکساں نظام تعلیم کے حوالے سے کہا کہ یہ ہر شخص کا بنیادی حق ہے، دو الگ نظام تعلیم رائج ہونے سے فاصلے بڑھے ہیں لیکن فاصلاتی نظام تعلیم کے حوالے سے اگر جائزہ لیا جائے تو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا کام نمایاں نظر آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم کی کامیابی کیلئے خوبصورت عمارت کی نہیں بلکہ ہنر مند استاد کی ضرورت ہوتی ہے جو کامیابی کا ماڈل ہوتا ہے۔قبل ازیں وائس چانسلر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ڈاکٹر ناصر محمود نے یونیورسٹی کے حوالے سے مفصل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نصف صدی کے دوران یونیورسٹی سے لاکھوں طلبہ علم حاصل اور تحقیق کے شعبے میں بھی قابل ذکر کام کیا جا چکا ہے ، قومی تحقیقی عمل میں یونیورسٹی کا اپنا اعزاز ہے ، تعلیمی دائرہ کار کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 36 ممالک کے طلبہ بھی اس یونیورسٹی سے منسلک اورکئی ممالک سے تعلیمی معاہدے بھی کر رکھے ہیں ،اسی طرح علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں روسی ، ترکی اور چینی زبانوں کے سنٹرز بھی قائم کئے گئے ہیں۔

کارکردگی کے حوالے سے وائس چانسلر نے کہا کہ خصوصی افراد ، شہدا کے بچوں اور خواجہ سرا کیلئے مفت تعلیم کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، علاوہ ازیں جیلوں میں 12 سو سے زائد قیدی بھی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ کانووکیشن میں مہمان خصوصی وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے نمایاں تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے طلبہ میں گولڈ میڈل اور ڈگریاں تقسیم کیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں