لاہور،جماعت اسلامی انتخابی میدان میں اپنے پلیٹ فارم سے اپنے پرچم اور نشان پر حصہ لے گی ،متحدہ مجلس عمل کی قیادت کو باضابطہ طور پر اگاہ کردیا

بدھ 20 مارچ 2019 20:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2019ء) قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے متحدہ مجلس عمل کی قیادت کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیاہے کہ جماعت اسلامی انتخابی میدان میں اپنے پلیٹ فارم سے اور اپنے پرچم اور نشان پر حصہ لے گی ۔ لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں منعقدہ ایم ایم اے کے اجلاس میں نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم کے ہمراہ شرکت کی اور ایم ایم اے کی قیادت کو جماعت اسلامی کی حکمت عملی اور مرکزی شوریٰ کے فیصلہ سے آگاہ کیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک کی اسلامی نظریاتی سرحدوں ، اسلامی قوانین کی حفاظت ، ملک سے سود کے خاتمہ اور دینی ایشوز پر دینی جماعتوں کا بھر پور ساتھ دے گی البتہ سیاسی و انتخابی میدان میں اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرے گی ۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت اقتصادی محاذ پر مسلسل ناکامیوں سے دوچار ہے ۔

قرضوں اور سود کا بوجھ کم ہونے کی بجائے بڑھ گیاہے ۔ قوم کے خون پسینے کی کمائی کی چوری کی گئی دولت کی واپسی کا کوئی روڈ میپ نہیں دیا گیا ۔ ڈیم فنڈ میں اندرون و بیرون ملک کوئی خاص پذیرائی نہیں ہوئی ۔ اندرون ملک محصولات میں 235 ارب روپے کی کمی ہوئی ، افراط زر بڑھ رہاہے ، عملاً مہنگائی ، بے روزگاری ، لاقانونیت اور یوٹیلٹی بلز میں ہوشربا اضافہ ناقابل برداشت ہو چکاہے ۔

پاکستان پر آئی ایم ایف کا دبائو بڑھتا جارہاہے ۔ بھارت پاکستان کے خلاف اقتصادی نقصانات کو بڑھانے کے لیے تیز ترین لابنگ کر رہاہے حکومت پر یشانی اور افراتفری میں منفی اقدامات سے عوام کا اعتماد بھی ختم کر رہی ہے جبکہ وزیراعظم قومی قیادت اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لے رہے ۔ حکومت کو اپنا منفی اور ملک کے لیے نقصان دہ رویہ بدلنا ہوگا ۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ عالمی امن کے قیام کے لیے امریکہ کو انتہا پسندی اور دہشتگردی کی سرپرستی چھوڑ کر داعش ، بلیک واٹر اور ایرک پرنس کے تحت بدلتے ناموں والی دہشتگرد تنظیموں پر پابندی لگائے ۔ امریکہ طویل مدت سے جاری اسلام و مسلم دشمنی کو ختم کرے ۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ اپنے سیاسی اور معاشی فوائد کے لیے پوری دنیا کو بدامنی کا شکار کر رہاہے ۔ لیاقت بلوچ نے ایم ایم اے میں شامل تمام جماعتوں سے مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی کے خلاف آواز بلندکرنے پر بھی زور دیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں