بلوچستان مشکل حالات سے گزرا ہے ،یہاں کے لوگوں نے اپنی جانیں گنوائیں ہیں ، جام کمال

اقتدار ہمیں آسانی سے نہیں ملا، اس میں عوام کی قربانیاں شامل ہیں جن کو فراموش نہیں کیاجاسکتا، وزیراعلیٰ

ہفتہ 15 ستمبر 2018 19:53

بلوچستان مشکل حالات سے گزرا ہے ،یہاں کے لوگوں نے اپنی جانیں گنوائیں ہیں ، جام کمال
حب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان مشکل حالات سے گزرا ہے یہاںکے لوگوں نے اپنی جانیں گنوائی ہے زخم خوردہ بلوچستان کے زخموں پر مرہم لگانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ اقتدار ہمیں آسانی سے نہیں ملی بلکہ اس میں عوام کی قربانیاں شامل ہیں اور بلوچستان عوامی پارٹی کے سراج ریئسانی کو ساتھیوں سمیت الیکشن مہم کے دوران شہید کیا گیا جن کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاتا ہے عوام نے ہماری حکومت سے امیدیں وابستہ رکھی ہے ان کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو پسماندگی دلدل سے نکال کر خوشِحال اور تر قی یا فتہ صوبہ بنا نا ہمارا مشن ہے عوام کے مسائل پر سمجھوتہ کرنے کی گنجائش نہیں انفرادیت سے نکل اجتماعی مسائل پر توجہ مرکوز کرنا کامیابی وکامرانی کی علامت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ حب کے دوران لیڈا ریسٹ ہاؤس کے سبزہ زار میں علاقائی عمائدین ضلعی افسران سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ سابق صوبائی پرنس احمدعلی بھی تھے جام کمال خان نے کہا کہ پانی کوئٹہ سمیت پورے بلوچستان کا اہم مسئلہ ہے بلوچستان سے ماضی میں نا انصافیاں ہوئی ہے جن میں اپنوں کا حصہ زیادہ ہے اننہوں نے کہا کہ ناقص منصوبہ بندی اور کرپشن کے باعث عوامی فنڈز کا ضیاع ہوا اب نظام بدلنے کا وقت آگیا ہے اور اب کام کرنا ہوگا جام کمال خان نے کہاکہ ماضی میں بلوچستان کے ساتھ اپنوں نے بھی نا انصافی کی سابقہ حکومتوں نے عوامی فنڈز کی ناقص منصوبہ بندی اور کرپشن کی نظر ہوئی اب ایسا نہیں ہوگا ماضی میں اجتماعیت کے بجا،ْے انفرادیت کو اولیت دی گئی جس سے صوبے میں مسائل کے انبار لگ گئے انھوں نے کہاکہ سابقہ حکومتوں نے اگر میرٹ پر اجتماعی کام کرتے تو آج ہم ترقی پزیرہوتے جام کمال خان نے کہاکہ اج ہمیں بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے مگر ہماری مخلوط حکومت اور جماعت ان چیلنجز کو قبول کی ہوئی ہے انھوں نے کہاکہ بلوچستان عوامی پارٹی شہیدوں کی جماعت ہے نوابزادہ سراج ریئسانی سمیت سینکڑوں ساتھی کھو چکے ہیں اگر اب بھی ہم نے کام نہیں کیا تو بلوچستان کی عوام اور شہیدوں کے ساتھ دھوکہ ہوگا, ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پانی کی قلت ایک اہم مسئلہ ہے جس کے لئے ہمیں ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہونگے انھوں نے کہاکہ تعلیم ,صحت ,روزگار سمیت بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لئے اجتماعی منصوبوں کو اولیت دینگے انھوں نے کہاکہ زراعت کی ترقی اور ایریگیشن کے لئے اقدامات ناگزیر ہیں میں نے اپنے وزرا۶ اور اراکین سے کہاہیکہ وہ افسروں کی تبادلے کی بجائے عوامی مسائل پر توجہ دیں ہمیں ماضی کی روایات ختم کرکے میرٹ پر کام کرنا ہوگا جام کمال نے کہاکہ سرکاری آفیسر اور ملازم اپنی ذمہ داریاں جانتے ہیں ہمیں شکایت کا موقع نہ دیں, انھوں نے کہاکہ صوبے میں عطائی ڈاکٹرز ،جعلی ادویات اور غیرقانونی ہاؤسنگ اسکیمز کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جس کی ابتدا۶ حب سے کی گئی ہے جو پورے صوبے میں ہوگاجام کمال خان نے کہا کہ لسبیلہ کینال سے پانی کی چوری حب اور گڈانی کے شہریوں کے ساتھ ظلم ہے ہم نے ایری گیشن حکام کو سختی سے ہدایت کی ہیں کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کاروائی کریں کیونکہ حب اور گڈانی کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ حب ڈیم ہے اسکے علاوہ کوئی ذریعہ نہیں ہے سرکاری افسران اپنی ذمہ داریوں بہتر طریقے انجام دیں اور عوام ریلیف دیں اقرباپروری اور سفارش کی حوصلہ شکنی کرنی ہوگی صوبے میں ایماندار اور محنتی افسران کی صوبائی حکومت حوصلہ افزائی کرے گی سرکاری افسران پر دباو اور ان کے کام میں مداخلت کے رواج کو ختم کریں گے سرکاری افسران کو عوامی نمائندوں اور وزراء کی خوش کرنے کے بجائے عوام کی خدمت پر توجہ دینی چاہیے انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( لیڈا) کو فعال ادارہ بنائیں گے انہوں نے کہا کہ سندھ سے پانی کے معاملے پر چیف سیکریٹریز کی سطع پر بات چیت ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں غیر معیاری ادویات اور اتائی ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی جاری ہے انہوں نے کہا کہ پولیس کی کی نظام کو بہتر بنانے کے وسائل فراہم کریں گے اور کارکردگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا مگر امن و امان پر قابو نہ پانے والے پولیس افسران کے ساتھ کسی قسم کی رعایت بھی نہیں برتی جائیگی ایس پیز اور ڈپٹی کمشنرز مے دفاتر میں شکایت سیل بنائیں گے انہوں نے کہا کہ حب سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ٹراما سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جائیگا بلوچستان کے ہر یونین کونسل میں ایک گرلز اور ایک بوائز ہائی سکول بنایا جائے اور محکمہ تعلیم کی 8 سے 10 ہزار آسامیوں پر میرٹ پر بھرتی کی جائیں گی اور ماضی میں سرکاری ملازمتوں پر ریٹ مقرر تھے جس کا خاتمہ کرکے میرٹ پر بھرتیاں کرائی جائے گی وزیر اعلی بلوچستان کو حب پہنچنے پر پولیس کے چاک و چوبند دستے کے سلامی پیش کی کمشنر قلات ڈویژن ڈی آئی جی قلات رینج سمیت اعلی آفیسران اور علاقہ عمائدین کی کثیر تعداد موجود تھی۔

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں