ہماری کمٹمنٹ صرف وطن عزیز پاکستان کیساتھ ہے ، کسی کو ابہام نہیں ہونا چاہیے‘

پاکستان کی عوام اور سیاسی جماعتوںنے کشمیریوں کا ساتھ دیا جس پر ان کے شکرگزار ہیں‘ نریندر مودی کی مخصوص سوچ ہے‘ وہ کشمیریوں کا قاتل ہے ‘ ہمارا مقابلہ ایک مکار، عیاراور سفاک دشمن کیساتھ ہے جس کیلئے ہمیں مزید متحد ہونے کی ضرورت ہے وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان کا آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال

جمعہ 7 اگست 2020 21:21

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اگست2020ء) وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ ہماری کمٹمنٹ صرف وطن عزیز پاکستان کیساتھ ہے ، کسی کو ابہام نہیں ہونا چاہیے‘ پاکستان کی عوام اور سیاسی جماعتوںنے کشمیریوں کا ساتھ دیا جس پر ان کے شکرگزار ہیں‘ نریندر مودی کی مخصوص سوچ ہے‘ وہ کشمیریوں کا قاتل ہے ‘ ہمارا مقابلہ ایک مکار، عیاراور سفاک دشمن کیساتھ ہے جس کیلئے ہمیں مزید متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔

وہ جمعہ کے روز سپیکر شاہ غلام قادر کی زیر صدارت منعقد ہونے والے آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کررہے تھے ۔ وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ میری درخواست پر آج کے اجلاس سے خطاب کیلئے پاکستان میں قومی اسمبلی میں لیڈر آف دی اپوزیشن کو خصوصی خطاب کیلئے مدعو کیا تاکہ 5اگست کے مقبوضہ کشمیرمیں ہندوستان کے اقدامات کیلئے مقبوضہ کشمیر کے عوا م کو ایک مثبت پیغام بھیجا جا سکے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف، پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال، جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما مولانا اسد الرحمان، سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا میاں شہباز شریف کے ہمراہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے تشریف لانے پر شکریہ ادا کیا۔

انہوںنے کہاکہ اس اسمبلی میں 12اراکین مقبوضہ جموں وکشمیر سے ہیں ۔ ہم وطن عزیز کے شکرگزار ہیں اس نی15لاکھ کشمیریوں کو اپنے ہاں آباد کیا ۔ ہمارا تعلق پاکستان کی22کروڑ عوام کے ساتھ ہے ۔ اس میں کوئی تخصیص نہیں کہ وہ کس سیاسی جماعت کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں ۔ اسی طرح پاکستان کے عوام کا تعلق بھی کشمیری عوام سے ہے ۔ راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہاکہ ہندوستان ایک باضابطہ روڈ میپ کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے ۔

ٹرمپ کی طرف سے کشمیر ثالثی کی پیشکش پاکستان کو قبول نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وہ ہندوستان کا فطری اتحادی ہے اور وہ اسی کا ساتھ دے گا ۔انہوں نے کہاکہ کسی دھرم سے کوئی جھگڑا نہیں ۔ کشمیر کثیر المذاہب ریاست ہے جہاں مسلمان اکثریت میں ہیں یہاں کبھی فرقہ وارانہ یامذہبی بنیادوں پر فسادات نہیں ہوئے۔ ہماری تحریک مذہبی یا شدت پسندی کی تحریک نہیںہے ۔

مودی کی مخصوص انتہا پسندانہ سوچ ہے ۔ہندوستان کی موجودہ سیاسی قیادت ہندوستان کے رقبہ میں توسیع چاہتی ہے اس لیے وہ مغرب اور کبھی مشرق میں گھسنے کی کوشش کرتے ہیں ان کے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کی راہ میںصرف پاکستان رکاوٹ ہے ۔ ہندوستان کے سکولوں میں اب بھی اکھنڈ بھارت کا سبق پڑھایا جاتا ہے ۔ہمارے لیے یہ قومی یکجہتی قائم کرنے کا وقت ہے۔

مشکل وقت میں ہمارا مقابلہ ایک مکار، عیار اور سفاک دشمن کے ساتھ ہے ۔اپنے خطاب کے آخر میں وزیر اعظم نے پھر واضح کیا کہ پاکستان کی قیات کے پاس دو سے تین سال کا وقت ہے ،وہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے موثراقدامات اٹھائے ورنہ ہندوستان تیزی کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کررہا ہے اور مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کررہا ہے ۔ وزیر اعظم نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان ‘ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی طرف سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظفرآباد میں جلسے کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں