کراچی میں پانی مسئلے کے حل کیلئے اسٹیک ہولڈرز کانفرنس منعقد کی گئی ہے ، مرتضی وہاب

وزیراعلیٰ کی زیر صدارت کانفرنس کا مقصد پانی کے مسئلے کا پائیدار حل تلاش کرنا تھا اس کے لیے ہمیں مقامی حکومت کے ساتھ ساتھ وفاق کا تعاون بھی درکار ہے، مشیر اطلاعات

جمعہ 5 جولائی 2019 21:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جولائی2019ء) وزیر اعلی سندھ کے مشیر اطلاعات ،قانون اور اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے پانی کے مسئلے کے حل کے لئے آج کرا چی کے اسٹیک ہولڈرز کانفرنس منعقد کی گئی اسٹیک ہولڈرز کانفرنس کا مقصد پانی کے مسئلے کا پائیدار حل تلاش کرنا تھا اس کے لیے ہمیں مقامی حکومت کے ساتھ ساتھ وفاق کا تعاون بھی درکار ہے کانفرنس میں اس مو قع پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ تاجر برادری کے نمائندے بھی شریک تھے جس میں واٹر بورڈ اور کے فور کے حکام نے بریفنگ دی ۔

یہ بات انہوں نے پانی کے مسئلے کے حل کے لئے منعقدہ کراچی کے اسٹیک ہولڈرز کانفرنس کے بعد صحافیوں کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہی اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی بھی تھے۔

(جاری ہے)

مرتضی وہاب نے مزید بتایا کہ وزیراعلی سندھ نے تاریخ میں پہلی بار نہ صرف واٹربورڈ کے عملے کو بلکہ تمام سیاسی جماعتوں صحافیوں اورتاجروں اور صحا فیو ں کو ساتھ بٹھایا ہے اورایم ڈی واٹربورڈ نے دستیاب پانی اورطلب کی تفصیلات بھی بتائی ہیں جبکہ پرو جیکٹ ڈا ئریکٹر کے فورنے بھی بریفنگ دی انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں وزیراعلی نے بتا یا ہے کہ منصوبے کی لاگت میں جو اضافہ ہواہے اس کی کیا وجوہات ہیںجبکہ نیسپاک کے ذریعے تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی کیا جارہا ہے وزیراعلی نے واضح کیا کہ اس سلسلے میں میٹنگ پھر بلائی جائے گی جبکہ وزیربلدیات کی سربراہی میں کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو 15روز کے اندر صورتحال کا جائزہ لے گی اور سب سے مشاورت کر کے پانی کی تقسیم کو بہتر کیا جائیگاانہوں نے بتایا کہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ واٹربورڈ کے بل کی ادائیگی وقت پر کرنے کے لئے عوام میں شعور بیدارکیا جائیگا وزیراعلی نے خوشخبری دی ہے کہ دھابیجی پمپمنگ اسٹیشن پر کام جاری ہے جس کے بعدمزید 80ایم جی ڈی پانی ملے گا کراچی کو اضافی پانی دلانے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کوشش کرینگے کراچی کو چھ سو پچاس ایم جی ڈی مزید پانی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کے سامنے حقائق رکھنا چاہ رہے تھی44فیصد پانی کی منصفانہ تقسیم کمیٹی کی مشاورت سے ہوگی انہوں نے کہا کہ ہماری وفاق سے گذارش ہے کہ پانی کی اسکیم جوورلڈ بینک کے تعاون سے بنائی گئی ہیںوفاق ان کی ایکنک اجلاس میں منظوری میں تعاون کرے مرتضی وہاب نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں سب نے بہتررویہ رکھا تاہم گورنر سندھ کا آئینی رول ہے انتظامی کوئی رول نہیں ہے ان کی کانفرنس میں شرکت ضروری نہیں تھی جبکہ پی ٹی آئی کے فردوس شمیم نقوی اپنے وفد کے ساتھ موجود تھے مرتضی وہاب نے کہا کہ ایم کیوایم اگر باہر نکل کرکانفرنس کو ناکام کہہ رہی ہے تو یہ اچھی بات نہیںاگر ایم کیوایم کہہ رہی ہے کہ ان کے دبائو پر کانفرنس بلائی گئی تو ان کو کہنے دیںاگر ان کے کہنے یادبائو پر بھی اس طرح کیا گیا تو یہ بھی ایک ذمہ داری کی علامت ہے اجلاس میں ایم کیوایم پاکستان کے دوستوں نے کوئی احتجاجی بات نہیں کی انہوں نے کہا کہ ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کی بات سننے کو تیار ہیں لیکن اس معاملے پر سیاست نہ کی جائے مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ کانفرنس میں شرکاء کو بتایا گیا کہ کراچی کو چارسوچھ ایم جی ڈی یعنی ضرورت سے آدھا چوالیس فیصد پانی مل رہاہے اور کراچی کی ضرورت کا صرف آدھا پانی دستیاب ہے کانفرنس میں پانی کی تقسیم کے انفراسٹریکچر کو دوبارہ بنانے کی تجویزدی گئی ہے ایک سوال کے جواب میںبیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ یہ پہلا اور آخری اجلاس نہیںدوبارہ اس طرح کا اجلاس بلایا جائیگا تا کہ اس کی پیش رفت کا جا ئزہ لیا جا سکے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ شرکاء نے اتفاق کیا ہے کہ وفاقی سے حب پاور پلانٹ سے بیس میگا واٹ اضافی بجلی مانگی جائیگی اورکراچی کے پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لئے تمام شرکاء سنجیدہ ہیں۔ کیونکہ پانی کامسئلہ سیاسی نہیں انسانی ہے اس کے لیے سب کردار ادا کرینگے انہوں نے بتایا کہ وزیراعلی نے وفاق میں حکمران جماعتوں کو تجویزدی کہ حب کو کی 1320میگاواٹ بجلی جو جامشورو پاورپلانٹ جاتی ہے کراچی کو دی جائے مشیر اطلاعات نے کہا کہ کے فورکے بارے میںایک منفی تاثر دیا جاتا تھا اس کو آج ختم کیا گیا نیسپاک کی رپورٹ اور تجاویز پر عمل کیا جائے گا100ایم جی ڈی پرکام تکمیل کے مراحل میں ہے کے فورکے مکمل ہونے تک چھوٹے چھوٹے منصوبے لا رہے ہیں جس سے پانی کی کمی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی وفاق کوکے فورکے لئے 650ایم جی ڈی پانی کی فراہمی یقینی بنانی ہوگی واٹربورڈ کی بہتری کے لئے ایک ارب ڈالر کی رقم درکار ہے اتنی رقم مل جائے تو ادارے کی از سر نو تشکیل ہوسکتی ہے۔

سندھ حکومت نے واٹر بورڈ کی 28نئی اسکیمز کے لئے پیسے رکھے ہیں ہمارے پاس جتنے وسائل ہیں ان کو استعمال میں لا یا جا رہا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ وفا قی حکومت بھی اپنا کر دا ر ادا کر ے اور شہریو ں کو پا نی جیسی نعمت سے مستفید کر ے ۔#

نوشہرو فیروز میں شائع ہونے والی مزید خبریں