شمالی وزیرستان میں احتجاج کے دوران فائرنگ سے محسن داوڑ زخمی، 3 پولیس اہلکار شہید

پولیس اور مظاہرین نے ایک دوسرے پر فائرنگ میں پہل کا الزام عائد کیا، محسن داوڑ و دیگر ہسپتال منتقل

ہفتہ 10 فروری 2024 15:09

شمالی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2024ء) شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں انتخابی نتائج میں تاخیر کے خلاف احتجاج کے دوران فائرنگ کے سبب سابق رکن قومی اسمبلی و رہنما نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ محسن داوڑ زخمی جبکہ 3 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق مشتعل افراد نے سیکیورٹی ادارے کے کیمپ کے باہر ہنگامہ کیا، اس دوران شرپسندوں کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید اور محسن داوڑ زخمی ہوگئے۔

پولیس اور مظاہرین نے ایک دوسرے پر فائرنگ میں پہل کا الزام عائد کیا، محسن داوڑ و دیگر کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔عام انتخابات میں محسن داوڑ قومی اسمبلی کے حلقہ اے این 40 پر امیدوار تھے، جس کے نتائج اب سے کچھ دیر قبل ہی جاری کیے گئے ۔الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری کردہ غیرحتمی نتائج کے مطابق حلقہ این اے 40 سے رہنما جمعیت علمائے اسلام (پاکستان) مصباح الدین نے 42 ہزار 994 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی جبکہ محسن داوڑ 32 ہزار 768 ووٹ حاصل کرسکے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے محسن داوڑ پر فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے اور سپریم کورٹ سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔انہوں نے اپنے بیا ن میں کہا کہ انتخابی دھاندلی کے خلاف شمالی وزیرستان میں احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ سے محسن داوڑ سمیت دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، محسن داوڑ اور ان کے ساتھیوں کے لیے دعاگو ہوں۔انہوں نے کہا کہ شانگلہ کے بعد یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں الیکشن کمیشن کے دھاندلی کے خلاف قانونی احتجاج پر فائرنگ کی گئی اور بے گناہوں کا خون بہایا گیا، سپریم کورٹ آف پاکستان اِس دہشتگردی کا نوٹس لے۔

شمالی وزیرستان میں شائع ہونے والی مزید خبریں