شمالی وزیرستان ،سکیورٹی فورسز کے مرکز کے قریب خودکش حملے میں دو افسروں سمیت سات اہلکار شہید ، سترہ زخمی

ہفتہ 16 مارچ 2024 16:30

راوالپنڈی/شمالی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2024ء) شمالی وزیرستان کے قبائلی ضلع میں سکیورٹی فورسز کے ایک مرکز کے قریب خود کش حملے میں دو افسروں سمیت سات سکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے ، شہید ہونے والے افسران میں لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف علی ور کیپٹن احمد بدر شامل ہیں ۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل کاشف کی عمر 39سال ہے وہ کراچی کے رہائشی تھے ، کیپٹن احمد بدر کی عمر 23سال ہے اور وہ تلہ گنگ کے رہنے و الے تھے ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دو نوں شہید فوجی افسران نے دہشتگردی کا بڑی بہادی کے ساتھ مقابلہ کیا اور بالآخر ملک کیلئے جان کی قربانی دیکر جام شہادت نوش کیا ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چھ دہشتگردوں کے ایک گروپ نے شمالی وزیرستان ضلع کے میر علی میں سکیورٹی فورسز کی ایک پوسٹ پر صبح سویرے حملہ کیا تاہم سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے مرکز میں داخل ہونے کی کوشش ناکام بنا دی اس کے بعد دہشتگردوں نے بارودی مواد سے بھری ہوئی ایک گاڑی کے ذریعے دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں کئی خود کش حملہ آور مو جود تھے ۔

(جاری ہے)

دھماکے کے نتیجے میں عمارت کے کچھ حصے بھی گر گئے جس کے نتیجے میں پانچ فوجی اہلکار شہید ہوگئے ۔شہید ہونے والے دیگراہلکاروں میں حوالدار صابر ضلع خیبر ، نائیک خورشید لکی مروت، سپاہی ناصر ضلع پشاور ، سپاہی راجہ کوہاٹ اور سپاہی سجاد ایبٹ آباد شامل ہیں ۔حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں چھ دہشتگرد بھی مارے گئے ۔ آئی ایس پی آ ر کے بیان میں کہاگیاکہ حملے کے بعد دیگر دہشتگردوں کو ختم کرنے کیلئے آپریشن بھی کیا گیا ۔

بیان میں اس عزم کا اظہار کیا گیاکہ دہشتگردی کی لعنت سے پاکستان کو پاک کیا جائیگا اور ایسی قربانیاں ہمارے فوجیوں کے حوصلے مزید مضبوط کریں گی ۔مقامی لوگوںکے مطابق دھماکے سے خدی مارکیٹ کی دوکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا اور کئی عمارتیں بھی گر گئیں ۔ذرائع کے مطابق حملے میں سترہ اہلکار زخمی ہوگئے ہیں،دھماکے کے زخمی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے بنوں فوجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔

شمالی وزیرستان میں شائع ہونے والی مزید خبریں