ح*پشین، جہاد کیلئے نکلے ہیں، جعلی اسمبلیوں کو گرا کر رئیں گے، عمر ایوب

ھ*عمران خان کل جو بھی تھا مگر آج پارلیمنٹ کا مضبوط ترین امیدوار ہے، محمود خان اچکزئی

ہفتہ 13 اپریل 2024 18:50

؂پشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اپریل2024ء) پشین میں اپوزیشن کا تحریک تحفظ آئین پاکستان کے عنوان سے تاج لالا فٹبال اسٹیڈیم میں منعقدہ احتجاجی جلسلے سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے خطاب کرتے ہوئت کہا کہ ہم ملک میں جہاد کے لیے نکلے ہیں، یہ جہاد ملک کی آئین اور بالادستی کے لیے ہے۔۔ حکومت بلوچستان نے جگہ جگہ پرناکے لگائے ہیں، کارکنوں اور پارٹی کے جھنڈوں کو نہیں چھوڑا جارہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر فام 45 کی حکومت بنتی تو ملک میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بنتی۔ ہمارے قائدین اور کارکنوں کو بلاجواز قید کیا گیا ہے۔عمر ایوب نے کہا کہ بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ 9 مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنیلائی جائے، فوٹیج کے سامنے آنے سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی ہے۔

جلسے سے ''تحریک تحفظ آئین‘‘ کے صدر محموداچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں آئین کی بالا دستی نہ ماننے والوں کو مردہ باد کہتے ہیں، تمام اقوام کو برابری کا حق دینا ہوگا۔ پاکستان تمام اقوام کا مشترکہ گھر ہے، آئین ملک کو جوڑنے کا ذریعہ ہے، تمام سیاسی کارکن جان لیں کہ بلوچستان کے باسیوں کے سامنے فصلی بٹیروں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

ہر سیاسی جماعت کے رہنما عہد کریں کہ وہ فصلی بٹیروں کو قبول نہ کریں، عمران خان کل جو بھی تھا مگر آج پارلیمنٹ کا مضبوط ترین امیدوار ہے، عوام کی طاقت سے جعلی اسمبلیوں کو گرا دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان سیمت تمام قبائل کو انکے وسائل پر اختیار دینا ہوگا تب پاکستان مضبوط ہوگا۔عوام کے حقوق کا تحفظ کیا گیا تو ملک تا قیامت محفوظ رہے گا، خطے میں کسی وطن فروش کو برداشت نہیں کریں گے۔

۔جلسے سے پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ گاہ پر آنے والے راستوں پر جگہ جگہ ناکے لگاکر سیاسی کارکنوں کو جلسے سے روکا گیا۔ جلسہ افسر شاہی کے خلاف اعلان جنگ ہے، جعلی مینڈیٹ سے آنے والی حکومت قائم رہنے والی نہیں۔۔ قائدین کو قید کرنے والے ہمارے روح پر قابض نہیں ہوسکتے، عوام کے سیلاب کے آگے پل نہیں باندھے جاتے۔

۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قوم کو حقیقی آزادی کی سوچ دی، پاکستان میں آئین اور قانون کا گلہ گھونٹا گیا۔۔ہمیں احتجاج کے لیے دلیر لوگ درکار ہیں، تاریخ دلیروں کو نہیں بھولتی، قوم کی آزادی چاہنے والے ہمارا ساتھ دیں۔۔پشین میں منعقدہ جلسے سے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن سیاسی ورکروں کو قدرتی آفت نہیں روک سکی تو دفعہ 144 کیسے روکے گی۔

ہمارے سیاسی کارکنوں نے سخت ترین مارشل لاء کا مقابلہ کیا، بلوچستان کے لوگوں کو مارشل لاء، فوجی آپریشن اور حکومت خانے روک نہیں سکی تو دفعہ 144 کیا چیز ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں فام 47 کی حکومت ہے اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، غیر قانونی الیکشن کمیشن کی حکومت ہے۔۔ ملک میں عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، ہم ہر اب تک ایک ایف آئی آر درج ہوچکی ہوگی، ہم فوج کا نام لیتے تو ہمیں غدار کہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا گیا جنہیں اہل محلہ بھی نہیں پہچانتے۔ بلوچستان کے لاپتہ افراد کے بعد ملک کے ہر کونے سے لوگوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے، لوگ عید کی خوشیاں مناتے اور بلوچستان والے عید کے دن بھی اپنے پیاروں کو سڑکوں پر ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں۔جلسے سے سنی علماء کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے ×خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی ابتداء بلوچستان سے ہوئی، یہاں کیعوام کے لیے جس طرح آواز اٹھانی چاہیے تھی اس طرح نہیں اٹھا سکے۔

پاکستان کسی کی جاگیر نہیں یہ بلوچوں، پشتونوں، پنجابیوں، سندھیوں کا پاکستان ہے، 8 فروری کو عوام نے ثابت کردیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کیساتھ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی آج جیل میں پاکستان کے حقوق کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں۔ پشین جلسہ سے خطاب میں متحدہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان میں ہمیں ٹکروں میں بانٹ دیا، بلوچستان میں کسی بھائی پر ظلم ہوگا تو پورے پاکستان میں ظلم ہوگا۔

8 فروری کو عوام جس کو حکمران لانا چاہتے تھے اس کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ آئین کو پاؤں تلے روندا جا رہا ہے، ہمیں گھروں سے نکلنا ہوگا اس ملک کو بچانا ہوگا، پارلمینٹ کو بااختیار بنانا ہے۔۔یاد رہے اپوزیشن کے جلسے سے قبل پشین میں انتظامیہ نے دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کرکے شہر میں پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کی تھی۔

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں