کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں مسلسل 6روز سے جاری موسلادھار طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے

آسمانی بجلی گرنے اور چھتیس گرنے سے 8 افراد جاں بحق ہوگئے صوبے کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں

جمعرات 18 اپریل 2024 21:57

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2024ء) کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں مسلسل 6روز سے جاری موسلادھار طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے، آسمانی بجلی گرنے اور چھتیس گرنے سے 8 افراد جاں بحق ہوگئے صوبے کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں قلعہ سیف اللہ ، گوادر، چاغی، نوشکی سمیت مختلف علاقوں میں شدید بارشوں اور ژالہ باری سے فصلیں اور باغات سمیت سولرز کو شدید نقصان پہنچا لوگوں کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ۔

وادی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مسلسل 6 روز سے جاری بارشوں نے تباہی مچا دی، مسلسل بارش سے صوبائی دارالحکومت کا سیوریج کانظام درہم برہم تو نالیاں اور گٹر ابل پڑے سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں جبکہ صوبے کے دیگر علاقوں میں بارشوں اور ژالہ باری کے باعث کھڑی فصلوں اور باغات کو شدید نقصان پہنچا،کوئٹہ کو زیارت سے ملانے والی شاہراہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کے لئے بند ہوگئی جبکہ کوئٹہ کو سندھ سے ملانے والی شاہراہ پر سال 2022کے سیلاب میں بہہ جانے والے پنجرہ پل کے مقام پر قائم کی گئی عارضی گزر گاہ پانی میں بہہ جانے سے ٹریفک معطل ہوئی،آسمانی بجلی گرنے سے سوراب، ڈیرہ بگٹی اور لورالائی میں پانچ افراد جبکہ چھتیں گرنے سے تین افراد جاں بحق ہوگئے حالیہ بارشوں سے صوبے کے ساحلی علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں، کیچ اور گوادر صورتحال زیادہ خراب ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

دوسرے اسپیل میں کوئٹہ ، قلعہ سیف اللہ، چمن، زیارت، ہرنائی، پشین، قلعہ عبداللہ، مستونگ، قلات ، دکی ، لورالائی ، چاغی تفتان ، دالبندین سمیت مختلف علاقوں میں شدید بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور ندی نالوں میں طغیانی آنے سے لوگوں کو آمدو رفت میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ژالہ باری سے کھڑی فصلیں اور باغات تباہ ہوگئے اور مختلف علاقوں میں رابطہ سڑکوں اور پلوں کو نقصان پہنچنے سے زمینی رابطے منقطع ہوگئے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں