بھارت کی مقبوضہ کشمیر ہی نہیں آزاد کشمیر کے شہریوں کے خلاف بھی ظلم کی انتہا کا سلسلہ جاری

ہفتہ 28 اکتوبر 2023 21:36

راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2023ء) بھارت پر معصوم کشمیریوں پر ظلم و جبر کی شدت انتہا کو پہنچ گئی ۔ بھارت کے ظلم کی حد مقبوضہ کشمیر تک ہی محدود نہیں بلکہ آزاد کشمیر تک بھی جا پہنچی ہے۔ ہندوستان آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے معصوم لوگوں کو بے بنیاد الزامات کی بنا پر گرفتار کرتا ہے اور پھر سالوں تشدد کرنے کے بعد موت کی گھاٹ اتار دیتا ہے کشمیر کی تحریک آزادی میں ایسے ہی ایک نوجوان ضیا مصطفی کا خون بھی شامل ہے جس کا تعلق تحصیل راولاکوٹ، ضلع پونچھ، آزاد کشمیر سے تھا 15 برس کا ضیا مصطفی جنوری 2003 کی ایک صبح اپنے گھر سے نکلا لیکن کبھی لوٹ نہ پایا۔

ضیا مصطفی شہید میٹرک کے امتحانات دے کر نتیجے کا انتظار کررہا تھا کہ ایک صبح غلطی سے لائن آف کنٹرول پار کرگیا لائن آف کنٹرول کو پار کرتے ہی بھارتی فوجیوں نے ضیا مصطفی کو گرفتار کرلیا اور جاسوسی کا الزام لگا کر جیل میں قید کرلیا۔

(جاری ہے)

ضیا مصطفی کو بھارتی فوج نے جیل میں 18 سال تک تشدد کا نشانہ بنائے رکھا اور ایک دن اچانک غیرقانونی انکاؤنٹر میں شہید کر دیا۔

18 سال تک ضیا مصطفی شہید کے اہل خانہ اس کی واپسی کے لیے دعائیں، انتظار اور مسلسل کوششیں کرتے رہے لیکن بیٹے کو آزادی نہ دلواسکے۔ ضیا مصطفی شہید کی بہن کا کہنا کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ ہمیں کتنا انتظار تھا ان کے واپس آنے کا۔ لیکن بھارتی اتنے ظالم اور سنگ دل ہیں کہ میرے بھائی کو قتل کرکے اس کی میت بھی ہمیں نہیں دی۔ ضیا کی خالہ کا کہنا ہے کہ اس کی ماں نے بہت مشکل دن گزارے ہیں اس کے بغیر یہاں تک کہ رو رو کے اس کی نظر بھی چلی گئی۔

ضیا کے بھائی کا کہنا ہے کہ بھارتی تو درندے ہیں، انہیں تو انسان بھی نہیں کہنا چا ہیے ۔ انکے دوست کا کہنا ہے کہ ضیا ایک انتہائی خوبصورت اور صاف دل انسان تھا۔ ضیا کے بھائی کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کی اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے علمبردار اس معاملے پر آواز اٹھائیں اور بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے لا ئیں ۔ بھارت کشمیر کی سرزمین پر اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد معصوم کشمیریوں کا خو ن بہا چکا ہے۔ کیا اب بھی ہندوستان کی غیر انسانی کاروائیوں اور قوانین کی پامالی پر عالمی برادری خاموش رہے گی ۔

راولا کوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں