راولاکوٹ،12 سالہ معصوم بچی کیساتھ جنسی زیادتی کا ایک افسوسناک اور تکلیف دہ واقعہ متاثرہ بچی کی والدہ کی مدعیت میں FIR درج کردی گئی ، لڑکی کا باپ اور محلہ دار نوجوان گرفتار

بدھ 22 نومبر 2023 20:37

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 نومبر2023ء) 12 سالہ معصوم بچی کیساتھ جنسی زیادتی کا ایک افسوسناک اور تکلیف دہ واقعہ ۔متاثرہ بچی کی والدہ کی مدعیت میں FIR درج کردی گئی ھے۔ لڑکی کا باپ اور محلہ دار نوجوان گرفتار راولاکوٹ کے یونین کونسل سنگولہ کی رہائشی خاتون روبینہ زوجہ محمد بلال نے تھانہ راولاکوٹ میں FIR درج کروائی ھے روبینہ کے مطابق اسکی شادی 2008 میں ہوئی تھی قدرت نے ہمیں ایک خوبصورت بیٹی عطا کی, کچھ عرصے کے بعد ہماری اپس میں نا چاقی کی وجہ سے طلاق ہوگئی، بعد ازاں میں نے دوسری شادی بلال سے کی, میری بیٹی اپنے والد گلفراز کیساتھ رہتی تھی اور کلاس 6th میں پڑھ رہی ھے۔

روبینہ کے مطابق اسکی بیٹی کبھی کبھار ملنے اتی تھی ایک دن میری بیٹی نے مجھے بتایا کہ گلفراز (بیٹی کا والد) چاچا اور چاچی کی عدم موجودگی میرے ساتھ زنا کرتا رہا ہے اور دھمکی بھی دیتا تھا.کہ اگر اس بات کا ذکر کسی کیساتھ کیا تو آنئدہ والدہ سے ملنے کی اجازت نہیں دونگا روبینہ کے مطابق وہ اپنی بیٹی کو اپنے طور پر کھائی گلہ ہسپتال میں چیک اپ کروایا تمام ضروری ٹیسٹ بھی کروائے تو پتہ چلا کہ میری بیٹی حاملہ ہیں۔

(جاری ہے)

...اور میری بیٹی کے پیٹ میں بچہ ھے یہ تمام تفصیل زیر نظر FIR میں موجود ھی..جس پر پولیس نے گلفراز کے ساتھ اس گاؤں کے ایک نوجوان سدھیر کو گرفتار کر لیا ہی..,.12 سال کی بچی کیساتھ اسطرح کی جنسی زیادتی اور پھر اتنی چھوٹی بچی کے متعلق اسکی ماں کے بقول کہ وہ حاملہ ہیں کس اذیت ناک بات ہے۔ ماں ایک باپ جنکی اپنے بچے ہوں ذرا تصور کریں کس قدر اذیت ناک صورتحال ہی..ایسے واقعات بہت تکلیف دہ اور اذیت ناک ہوتے ہیں لیکن جرم کو چھپانا دراصل مجرموں کی حمایت کے مترادف ھے۔

اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ معاشرے کے ایسے گھٹیا کرداروں کو لوگوں کے سامنے ایکسپوز کیا جائے میری قانون نافذ کرنے والے ادارے اس معاملے میں شریک ملزموں کو قانون کے مطابق سزائیں دیں ایسے کردار کسی قسم کی رعایت کے حقدار نہیں ہیں.بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں راولاکوٹ کی نواحی یونین کونسل سنگولہ وارڈ أگرہ / لوئر ہمہ ناڑی کے رہائشی متاثرہ بچی کے والد صاحب اور ایک محلے کا لڑکا گرفتار ہیں.ستم ظریفی یہ ھے کہ سوتیلا باپ بھی بچی کو اپنے گھر میں قبول کرنے سے انکاری ھے اور علاقے کے چند کھڑپینچ جھوٹی انا اور غیرت کی خاطر ملزمان کو بچانے کے لیے ھاتھ پاوں مار رہے ہیں میرے خیال میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے وابستہ کارکنان کو بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہئی

راولا کوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں