نان روٹی کی نئی قیمتیں، کریک ڈائون،7گرفتار،4 تندور سیل

ضلع بھر میں مجموعی طور پر1لاکھ 70ہزار روپے جرمانے عائد کر دیئے گئے

منگل 16 اپریل 2024 23:05

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) حکومت پنجاب کی جانب سے نان اور روٹی کی مقرر کردہ نئی قیمتوں پرسے تجاوز پر ضلعی انتظامیہ نے نان بائیوں کے خلاف ضلع بھر میں کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے حکومتی احکامات پرعملدرآمد یقینی بنانے کیلئے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے گزشتہ24گھنٹے کے دوران مختلف مقامات پر روٹی اور نان کی مقررہ قیمتوں سے زائد وصول کرنے والی4تندور سربمہر (سیل)کر کی7نان بائیوں کو گرفتار کر لیا جبکہ ضلع بھر میں مجموعی طور پر1لاکھ 70ہزار روپے جرمانے عائد کر دیئے گئے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی وقار حسن چیمہ کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے 100 گرام روٹی کی قیمت 16 روپے جبکہ 120 گرام نان کی قیمت 20 روپے مقررکی گئی ہے جس پر عملدرآمد کے لئے چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد تندور شاپس کی چیکنگ کی گئی جن میں 68 نانبائی حکومت کی جانب سے روٹی اور نان کی مقرر کردہ قیمتوں سے زائد پیسے وصول کرنے کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے خلاف ورزی پر نانبائیوں کو 1 لاکھ 70 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ 7 نانبائیوں کو گرفتارکرنے کے ساتھ4 نانبائیوں کے تندور سربمہر کئے گئے انہوں نے واضح کیا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے روٹی اور نان کی مقرر کردہ قیمتوں پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے گا ادھر نان بائی ایسوسی ایشن نے کہا کہ یہ تمام تر معاملات انتظامیہ اور اسٹیک ہولڈر کے درمیان ٹیبل پر بیٹھ کر حل ہوتے ہیں نہ کہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے شہر کے اندر امن و امان کے مسائل کو جنم دیناہوتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور اپنے مسائل کا حل جمہوری طریقے سے عرصہ دراز سے راولپنڈی شہر کے اندر حل کرتے آئے ہیں لہٰذا ہم تمام نانبائیوں کی تمام تنظیمیں اور اسٹیک ہولڈر لوگ انتظامیہ کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں،لیکن ہمارا اولین مطالبہ یہ ہے کہ ایسوسی ایشن کے صدر ر محمد شفیق قریشی سینئر نائب صدر سردار مشتاق کو فی الفور بازیاب کرایا جائے بصورت دیگر راولپنڈی شہر کے علاوہ اسلام آباد اور پورے پنجاب میں پر امن احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا انہوں نے حکومت پنجاب کی طرف سے نان20روپے اور روٹی16روپے نئے ریٹ کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب ہمیں 20روپے اور نان 25روپے کا ریٹ دیا گیا اس وقت میدے اور فائن کی بوری کا ریٹ7200روپے اور عام آٹا 5200روپے تھا جبکہ14اپریل کو حکومت پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے اسے پنجاب بھرکی تمام نانبائی تنظیمیں مسترد کرتی ہیں اس وقت نابائیوں کے کام میں استعمال ہونے والی تمام اشیا مہنگی ہو چکی ہیں گیس نہیں ہے مہنگی ایل پی جی گیس سلنڈر پر نان روٹی پکا رہے ہیں جس طرح پہلے گیس کے بل آتے تھے اسی طرح موجودہ بجلی کے بل آ رہے ہیں ان بلوں میں بے تحاشا ٹیکس ہیں وہ بھی دینے پر مجبور ہیں،لہذا ہمیں یہ ریٹ منظور نہیں ہیں جبکہ عوامی حلقوں نے پنجاب حکومت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت روٹی کے معیار اور وزن پر بھی توجہ دے نان بائی روٹی کا سائز بڑا ظاہر کرنے کے لئے ایک ہی آٹے میں میٹھا سوڈا ڈال کر اسے نہ صرف خمیری روٹی کے طور پر بیچتے ہیں بلکہ صبح کے اوقات میں کلچہ، روغنی اور پراٹھہ اسی سوڈے ملے آٹے سے تیار کیا جاتا ہے اسی طرح 90فیصد سے زائد تندوروں پر غیر معیاری گھی، تل اور دودھ کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں